امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک یہودی عبادت گاہ کے ربی نے بتایا ہے کہ کہ سنیچر کے روز جب انھیں دیگر تین افراد سمیت عبادت گاہ میں یرغمال بنا لیا گیا تھا تو کیسے انھوں نے حملہ آور پر ایک کرسی پھینکی تاکہ وہ فرار ہو سکیں۔
ربی چارلی سائٹرون واکر بتاتے ہیں کہ ‘مجھے ایک موقع ملا جب حملہ آور صحیح پوزیشن میں نہیں تھا، اس وقت میں نے اسے یقینی بنایا کہ دیگر لوگ میرے ساتھ ہی موجود ہوں اور بھاگنے کے لیے تیار۔ باہر جانے کا راستہ اتنا دور نہیں تھا اور میں نے اُن سے بھاگنے کے لیے کہا۔‘وہ بتاتے ہیں کہ ‘یہ انتہائی خوفناک مرحلہ تھا اور ہم ابھی بھی اس سے نمٹ رہے ہیں۔‘
حملہ آور اس دوران کہہ رہا تھا 'میری بہن سے فون پر میری بات کروائیں' اور ’میں مر جاؤں گا۔‘ انھیں یہ بھی کہتے سُنا گیا کہ ’امریکہ کے ساتھ کچھ غلط ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ 'وہ اور ان کا خاندان ملک فیصل اکرم کی جانب سے اٹھائے جانے والے اس اقدام کی حمایت نہیں کرتا اور وہ اس واقعے کے تمام متاثرین سے تہہ دل سے معذرت خواہ ہیں۔'
امریکہ میں ہونے والے اس حملے کے بعد کی جانے والی تحقیقات کے سلسلے میں برطانیہ سے دو نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
چھوٹا سا بہادر😜😜
یہودیوں کو یرغمال بنانے کی عادت ہو گئی ہے کچھ عرصہ کوئی ان کو یرغمال نہ بنائے تو ان کی طبیعت خراب رہتی ہے ڈرامہ سیریل کرو تو کچھ ڈھنگ کی کیا کروں یہودی 😂
مجرم تو مجرم ہوتا ہے ۔ چاہے وہ عورت ہو یا مرد ۔ امریکی نظام انصاف پر کوئی شک نہیں ۔ عافیہ صدیقی نے جرم کیا ہے تو اسے سزا ملی ہے ۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »