افغانستان کے دارالحکومت کابل میں تین دن قبل 12 مئی کو سرکاری ہسپتال کے میٹرنٹی ہوم میں دہشت گردوں نے حملہ کرکے کم از کم 24 افراد کو قتل کردیا تھا جن میں 2 شیر خوار بچے بھی شامل تھے۔
حملے میں جو مائیں ہلاک ہوگئی تھیں ان کے شیر خوار بچوں کو سنبھالنا ہسپتال انتظامیہ کے لیے مسئلہ تھا، کیوں کہ وہ بچے ماؤں کے دودھ کے لیے رو رہے تھے اور ان میں سے زیادہ تر بچے پاؤڈر کا دودھ بھی نہیں پی رہے تھے۔ایسے میں ہسپتال کے قریب رہنے والی اور حال ہی میں ماں بننے والی خواتین نے ان شیر خوار بچوں کی مدد کے لیے قدم بڑھائے اور ابتدائی طور پر صرف ایک ہی سرکاری ملازمہ خاتون سامنے آئیں جنہوں نے ان یتیم ہوجانے والے شیر خوار بچوں کو دودھ پلانا شروع کیا۔کے مطابق کابل کی رہائشی 27 سالہ فیروزہ عمر نے حملے...
اہل خانہ اور شوہر کی اجازت اور ساتھ کے بعد فیروزہ عمر ہسپتال پہنچیں اور انہوں نے ہسپتال انتظامیہ سے شیر خوار بچوں کو دودھ پلانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ یتیم ہوجانے والے شیر خوار بچوں کو دودھ پلانے کے بعد فیروزہ عمر نے دیگر خواتین کو بھی آنے کے لیے کہا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے چند دیگر نئی مائیں بننے والی خواتین بھی سامنے آئیں اور انہوں نے بھی یتیم ہوجانے والے شیر خوار بچوں کو دودھ پلانے کا کام شروع کردیا۔
Bharetio ko sir per bathaio ghay to yee ho ga A Raw game to dely peace process in Afghanistan
Beygherat.... qatal ya Shaheed?
fast reporting 👍
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »