سٹیج پر یہ آواز گونج بن کر سارے ہال میں پھیل جاتی ہے۔
معلوم ہوتا ہے کہ سیما جمیل کا کردار ادا کرنے والی مدیحہ رشید نے اپنا ڈائیلاگ اس جرات کے ساتھ ادا کیا کہ عاصمہ جہانگیر کی یاد تازہ ہو گئی۔یہاں ہرخاتون اپنی زندگی کے سٹیج پر پس پردہ کردار نبھانے کے لیے نہیں بلکہ لیڈ رول کرنے کھڑی ہے اور لائم لائیٹ اپنا حق سمجھ کر لے رہی ہے'توڑ توڑ کے بندھنوں کو، دیکھو بہنیں آتی ہیںاور سٹیج پر خواتین قدم سے قدم ملائے یوں ہی چلی آتی ہیں کہ ان کے وجود کے سامنے بندھن خود بخود ٹوٹنے لگتے ہیں۔ہدایت کار شاہد ندیم نے جن اداکاروں کا انتخاب کیا ہے وہ سب تیس سال سے کم...
اداکاری میں ان کے قدم جمانے میں بھی اجوکا اکیڈمی کا ہی ہاتھ ہے۔ ان کے استاد نروان شاہد کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کے لیے تھیٹر کی تربیت اور پھر تھیٹر کے ذریعے معاشرے کی تربیت دونوں بے حد ضروری ہیں۔یہ قدم جتنے کہنہ اور مشاق ہیں، یہ چہرے اتنے ہی نئے اور تر و تازہ ہیں ان کی کہانی ان متعدد کہانیوں میں سے ایک ہے جو عاصمہ جہانگیر کی زندگی میں مقدمات کی صورت میں عدالتوں میں سنائی گئی اور اب الحمرا میں دہرائی جا رہی ہے۔ریہرسل میں کاسٹ کے لیے ہدایتکار کی ایک ہدایت بار بار سنائی دیتی ہے۔ وہ مائیکرو فون پر اداکاروں سے کہتے ہیں ’بغاوت، طاقت، غصہ، ۔۔۔۔ یہ چاہیے۔‘
ان نوجوان اداکار خواتین سے میری بات چیت کے دوران یہی معلوم ہوا کہ اس پلے کے ذریعے انھوں نے اپنے اندر یہی احساسات دریافت کیے، ظلم سے بغاوت، طاقت اور غصہ۔۔۔۔
غدار مر گئی مغرو لئ گئی۔۔۔غدار ملک دشمن
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »