شہیدا بی بی کے پاس اپنے آنجہانی بیٹے نذرالاسلام کی کوئی تصویر موجود نہیں۔ نذر جو صرف 45 دن کے تھے، آسام میں سنہ 2011 میں قائم کردہ حراستی کیمپ میں ہلاک ہونے والے 25 افراد کی اس فہرست میں شامل تھے جو ریاستی حکومت نے جاری کی تھی۔تاہم شہیدا بی بی کہتی ہیں کہ ان کا بچہ حراستی کیمپ کے سخت ماحول کو برداشت نہیں کر پایا۔شہیدا کے قصبے دھوبری کے پاس عظیم دریا برہمپترا بہتا ہے۔ ہم نے ان کے گھر کے صحن میں ان سے بات کی جہاں وہ مچھلیاں پکڑنے کے بعد انھیں رسیوں پر لٹکا کر سکھانے کی کوشش کر رہی تھیں۔ عام طور...
وہ بتاتی ہیں کہ ’کچھ ہفتوں میں ہی اس کا انتقال ہو گیا۔ مجھے سخت صدمہ ہوا اور میں اس کی ہلاکت کے تین دن تک بے ہوش رہی۔‘نذر کے بھائی نوبیزر نے اپنی زندگی کا پہلا برس اپنی ماں کے ساتھ جیل میں گزارا۔ وہ جیل کی سختیاں برداشت کر گئے اور اب وہ سات برس کے ہیں۔اپنے آنجہانی شوہر کے بارے میں سوچتے ہوئے شہیدا کی آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔ اپنے شوہر کو یاد کرتے ہوئے انھوں نے بہت دھیمی آواز میں کہا ’میرے شوہر نے ہماری تمام زمین اس کیس کو لڑتے ہوئے بیچ دی۔ اس نے مجھے میری شہریت لوٹانے کے لیے وہ سب کچھ کیا جو وہ...
پھر ایک سپاٹ چہرے سے وہ کہتی ہیں کہ 'میرا بیٹا مر گیا، میری زمین بک گئی، میرا خاوند بھی مر گیا۔ اتنا سب کچھ کھونے کے بعد میں اس شہریت کا کیا کروں گی؟'انارا کہتی ہیں کہ 'جب میری بچی پوچھتی ہے کہ میرے ابو کہاں ہیں تو میرا رونے کا دل چاہتا ہے۔‘انارا خاتون کی چھ سالہ بیٹی شاہین اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہو سکتی۔ انارا کے شوہر قدم علی ’مشکوک ووٹر‘ کیس کے سلسلے میں گوالپورا کے حراستی سینٹر میں پچھلے تین برس سے رہ رہے ہیں جس کے باعث انارا اب تک اپنی بیٹی کے آپریشن کے لیے دس ہزار روپے اکھٹے...
انارا کے تمام خاندان کو حال ہی میں جاری کردہ این آر سی کی فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے۔ وہ کہتی ہیں ’جب میری بچی پوچھتی ہے کہ میرے ابو کہاں ہیں تو میرا رونے کا دل چاہتا ہے۔ اگر کل کو پولیس ہمیں حراستی سینٹر میں بھیجتی ہے، تو وہ ایسا کر سکتے ہیں۔ کیونکہ آپ کسی شخص کو دو مرتبہ نہیں مار سکتے۔‘عصمت کہتے ہیں ’میں سکول نہیں جا سکتا کیونکہ مجھے کام پر جانا ہوتا ہے اور اگر میں مزدوری نہ کروں تو میری ماں کو بھوکے سونا پڑے گا‘17 سالہ محمد عصمت ایک انتہائی ہونہار طالب علم تھے۔ لیکن دو سال قبل جب ان کے والد...
عصمت بتاتے ہیں ’میں روزانہ صرف 200 روپے کماتا ہوں۔ اب اتنی کم رقم کے ساتھ میں اپنے گھر والوں کی ضروریات اور اپنے والد کا کیس کو ایک ساتھ کیسے دیکھ سکتا ہوں۔‘
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »