انھوں نے گذشتہ چار دہائیوں سے ہر ریستوران کا ریکارڈ ایک سپریڈ شیٹ میں محفوظ رکھا ہوا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ان کے پاس ہزاروں ریستوران کے بزنس کارڈ اور مینو بھی موجود ہیں۔
مسٹر چان کوئی چینی کھانے کے کوئی روایتی ناقد نہیں اور وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ کھانے پینے کے زیادہ شوقین بھی نہیں۔ انھوں نے کیفین سے پرھیز کے لیے چائے بھی چھوڑ رکھی ہے اور زیادہ تر کم چینی اور کم کولیسٹرول والا کھانا ہی کھاتے ہیں۔ امریکہ میں پہلی بار چینی کھانا چینی تارکین وطن نے بنایا تھا جو انیسویں صدی میں ’کیلیفورنیا گولڈ رش‘ کے دوران دولت کے خواب سجائے یہاں آئے تھے۔ سنہ 1849 میں پہلا چینی ریستوران سان فرانسکو میں کھلا جس کا نام ’کینٹون ریستوران‘ تھا۔
مسٹر چان کہتے ہیں کہ ’یہ ایسا تھا جیسے چین میں تمام امریکی شہری لاس اینجلس سے 100 میل دور کسی چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھتے ہوں۔ ان کی بہت کم نمائندگی تھی۔‘ اسی وقت امریکہ میں شہری حقوق کی تحریک زورو شور سے جاری تھی جس نے مسٹر چان کو، جو اس وقت کالج میں زیر تعلیم تھے، اپنے چینی امریکی ورثے کو دریافت کرنے کے لیے متاثر کیا۔
وہ کہتے ہیں کہ مخلتف قسم کے مستند چینی کھانوں کے لیے امریکہ میں بہترین جگہ لاس اینجلس میں سان گبریئیل ویلی ہے لیکن ایک نوالے کے سائز کے چینی کھانوں کے لیے سان فرانسکو بہترین جگہ ہے۔
Yahi k chicken aur frog mn KOi faraq ni hota
کھانے کا بل ضرور دینا پڑتا ہے. 😍
8000 چینی ریستوران میں کھانا کھا کر میں نے کیا سیکھا؟ * KHAANA KAHAYA KARO ...!
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »