جمہوریت کے حامی ہانگ کانگ کے مصنفین کی تحریر کردہ تمام کتابیں شہر بھر کی لائبریریوں سے غائب کردی گئیں۔کے مطابق آن لائن ریکارڈ سے ظاہر ہوا کہ چین کی جانب سے ہانگ کانگ میں نیشنل سیکیورٹی کے متنازع قانون کے نفاذ کے بعد جمہوریت کے حامی سماجی رضا کاروں کی جانب سے لکھی جانے والی کتابیں لائبریری سے ہٹا دی گئیں۔ہانگ کانگ میں جن مصنفین کی کتاب لائبریری سے ہٹادی گئی ان میں شہر کے مشہور نوجوان رضا کار جوشوا وانگ اور جمہوریت کے حامی قانون ساز تانیا چن بھی شامل ہیں۔انہوں نے فیس بک پر لکھا کہ ’دہشت گردی پھیل...
اس ضمن میں خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے رپورٹر کو ضلع وانگ تائی سین میں عوامی لائبریری میں جمہوریت سے متعلق کتابیں نہیں مل سکیں۔خیال رہے کہ 30 جون کو چین نے متنازع قومی سلامتی کے قانون کی منظوری دے دی تھی جس کے تحت چینی حکام کو ہانگ کانگ میں تخریبی اور علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کو روکنے کی اجازت ہوگی۔
مذکورہ قانون کی منظوری کے بعد ہانگ کانگ میں ہزاروں شہریوں نے نیشنل سیکیورٹی قانون کے خلاف شہر کی سڑکوں میں خاموش مارچ کیا۔ برطانیہ کی یہ نئی پیشکش کا اطلاق ہانگ کانگ کے 30 لاکھ باسیوں پر ہوگا لیکن سیکریٹری خارجہ ڈومینک راب نے اس پیشکش کے حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ہانگ کانگ برطانوی سامراج کا حصہ تھا لیکن 1997 میں اسے اس شرط کے ساتھ چین کے سپرد کیا گیا تھا کہ چین 50 سال تک اس شہر کے عدالتی اور قانونی خودمختاری کا تحفظ کرے گا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »