غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تحقیق کے دوران امریکی سائنس دانوں نے وائرس کے جینیاتی کوڈ میں 30 ہزار کے قریب خاموش تبدیلیوں کو شناخت کیا، اور اس تبدیلی نے ممکنہ طور پر وائرس کو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے میں مدد فراہم کی۔
تحقیق کے مطابق انہیں تبدیلیوں کی وجہ سے کروناوائرس عالمی وبا بنا اور خطرناک ثابت ہوا ہے۔ ان تبدیلیوں کی بدولت ہی وائرس اپنے ‘آر این اے مالیکیولز’ کے ذریعے انسانی خلیات کو دھوکا دیتا ہے۔یہ تحقیق ڈیوک نامی امریکی یونیورسٹی میں ہوئی، جس میں کہا گیا کہ وائرس کے جینیاتی کوڈ میں آنے والی تبدیلیوں سے اس کے ‘اسپائیک پروٹینز’ بھی تبدیل ہوئے، جس کی بدولت وائرل اقسام ان تبدیلیوں کے ساتھ زیادہ پھیلنے پھولنے میں کامیاب رہی، کرونا کے جینوم کے دو حصوں میں 30 ہزار کے قریب خاموش تبدیلیاں رونما ہوئیں۔تحقیق میں...
ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ دو حصوں پر مشتمل نئی تبدیلیاں ان اولین آر این اے مالیکیولز میں سے ایک ہیں جو اس وقت بنتے ہیں جب وائرس کسی نئے فرد کو متاثر کرتا ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »