ٹی شرٹ اور ٹراؤزر پہنے ہوئے کویتا پر اعتماد انداز اور مسکراہٹ کے ساتھ کسٹمرز سے مخاطب ہوتی ہیں اور کہتی ہیں ’ہم گجراتی فیملی کے گھر کا ذائقہ کراچی کے شہریوں کو کھلا رہے ہیں۔‘
کویتا خود کو مہم جو اور کھانے کی شوقین قرار دیتی ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ ایک روز وہ اسی گلی سے گزر رہی تھیں تو یہ ریڑھی جو اب ان کے استعمال میں ہے بند پڑی تھی۔ وڑا پاؤ بنانے کے لیے بنیادی طور پر آلو کا بھرتا بنا کر اس میں مسالہ جات ملائے جاتے ہیں اور پھر بیسن لگا کر پکوڑے کی طرح اس کو فرائی کیا جاتا ہے۔ پاؤ ایک چھوٹی بریڈ ہے جو نرم ہوتی ہے جبکہ پاؤ بھاجی میں بھاجی مکس سبزی ہوتی ہے جس کو توے پر مکھن کے ساتھ فرائی کرکے پیش کیا جاتا ہے۔
موہن سولنکی کے تین بچے ہیں، دو بیٹیاں اور ایک بیٹا۔ وہ بتاتے ہیں کہ ان کی چھوٹی بیٹی کویتا کو بزنس کا شوق تھا۔ ’وہ کہتی ہے کہ میں آگے بڑھنا چاہتی ہوں، وہ دبئی سے واپسی پر اپنا بزنس شروع کرنا چاہتی تھی۔‘ اب اس جگہ کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یہ خواتین کی فوڈ سٹریٹ بن چکی ہے کیوں کہ کویتا کے بعد ان کی بہن کا سٹال آیا اور پھر مزید دو خواتین نے سٹال لگا لیے۔
ایسے میں کویتا کے لیے یہ کام ابتدا میں بہت مشکل تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ ’ابتدائی تین چار مہینے تو اکیلے ہی بیھٹے رہتے تھے اب مزید فیملیز آگئیں، رونق لگ گئی ہے اور بوریت بھی نہیں ہوتی۔‘ دنیا کے 100 مقبول ریستورانوں میں شمار کراچی کی زاہد نہاری: ’ہم نے کبھی بھی معیار اور ذائقے پر سمجھوتہ نہیں کیا‘کویتا کا کہنا ہے کہ ابتدائی چند ماہ میں ریڑھی پر کھڑا ہونا انھیں عجیب سا لگتا تھا کیونکہ ان کا پس منظر مارکیٹنگ سے تھا اور آن لائن کسٹمز سے بات کرتی تھیں تو یہاں ’فیس ٹو فیس‘ بات ہونے لگی۔ انھوں نے اس کو بھی مارکیٹنگ کا ہی ایک پہلو سمجھ لیا، جس کے بعد یہ مشکل نہیں محسوس ہوتی کہ سڑک پر...
شیوان اپنی والدہ کے ساتھ آئی تھیں اور ان کو بھی فیس بک پر موجود ایک پیج نے کویتا کے ڈھابے کا راستہ دکھایا۔ انھوں نے پہلی بار پاؤ بھاجی اور وڑا پاؤ کھایا تھا۔ ان کے مطابق ’یہ تھوڑا سپائسی ہے لیکن چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب کھا سکتے ہیں۔‘
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »