یہ لطیفہ بھی وطنِ عزیز ہی میں ممکن رہا کہ ہمارا ہر سیاست دان بلااستثناء اس وقت تک قطعی ’’بدعنوان‘‘ ٹھہرایا گیا جب تک اس نے بنی گالہ حاضری دے کر تحریک انصاف کے رنگوں والا پٹکا عمران خان صاحب کے ہاتھوں اپنے گلے میں نہیں ڈلوایا۔ ’’تمہاری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی‘‘ والی تیرگی۔ محاورے کی زبان والی کالک صرف اس کا نصیب ہوئی جس نے عمران خان صاحب کے آگے سرنگوں نہیں کیا۔
ہفتے کی رات سے عدالتوں سے شکوہ کرتے ہوئے غول نیکو کاراں اس داد وتحسین کو بھی بھلا بیٹھا جو ثاقب نثار صاحب بحیثیت چیف جسٹس سمیٹتے رہے ہیں۔ خلیفہ ہارون الرشید سے منسوب قصوں کی طرح وہ اچانک ’’چھاپے‘‘ مارنا شروع ہوگئے۔خود کودورِحاضر کا ’’بابا رحمتے‘‘ قرار دیا۔کئی باعزت اور اپنے ہنر میں یکتا تصور ہوتے پروفیشنل ان کے روبرو حاضر ہوتے تو پہلا سوال یہ ہوتا کہ ’’تمہاری تنخواہ کیا ہے‘‘۔ نسبتاََ بہتر مگر مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق ’’معقول‘‘ نظر آتی تنخواہ ہی کسی کو ’’بدعنوان‘‘ تصور کرنے کے لئے کافی شمار...
صوفیائے کرام ’’حسد‘‘ کو انسانی بے چینی کا اہم ترین سبب قرار دیتے رہے ہیں۔ اسی باعث ’’قناعت‘‘ کا رویہ اپنانے پر اصرار کرتے رہے۔دوسروں کی ’’چوپڑی‘‘ پر نگاہ رکھنے کے بجائے اپنی ’’سوکھی روٹی‘‘ پر ربّ کا شکریہ ادا کرتے رہے۔ ہمارے خود ساختہ ’’بابے‘‘ نے مگر میرے جیسے ناشکروں کے دلوں میں سلگتی حسد کی آگ کو بھڑکانا شروع کردیا۔اپنے اس رویے سے بے تحاشہ دادوتحسین سمیٹی۔ مستقل یہ وعدہ کرتے رہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد اس ’’ڈیم‘‘ پر پہرا دیں گے جو انہوں نے عوام سے لئے چندے سے تعمیر کرنا تھا۔جو ڈیم انہوں نے تعمیر...
اندھی نفرت وعقیدت میں تقسیم ہوئی قوم کے لئے اب یہ وقت آگیا ہے کہ اپنے دلوں میں موجود کدورتوں اور تعصبات کی شناخت کرنا شروع ہوجائیں۔عدلیہ اور ریاستی اداروں کو غیر جانب دار رکھنے پر اصرار ہو۔ وہ تفریق کی زد میں آجائیں تو بالآخر وہی ہوتا ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے شام جیسے ممالک میں ہورہاہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »