عدالت نے ڈی آئی جی کو حکم جاری کیا کہ مہک سے شادی کے دعویدار علی رضا سولنگی اور اس کے مددگاروں کے خلاف 24 گھنٹے کے اندر چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔
گذشتہ سماعت کے موقعے پر مہک کماری نے بیان دیا تھا کہ ’ان کا پہلا بیان جذبات پر مبنی تھا وہ اپنے والدین کے ساتھ جانا چاہتی ہیں۔‘ اس موقعے پر چانڈکا میڈیکل یونیورسٹی کا سرٹیفیکیٹ بھی پیش کیا گیا تھا جس کے تحت وہ 18 سال سے کم عمر ہیں۔‘ عدالت نے مہک کے بیان کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور انھیں دارالامان لاڑکانہ بھیج دیا تھا۔
لڑکی کے بیان پر جمعیت علمائے اسلام کی مقامی قیادت نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذہب کی تبدیلی کے بعد لڑکی کو والدین کے حوالے نہیں کیا جا سکتا، تاہم بعد میں تنظیم پہلی بار اس معاملے پر دھڑے بندی کا شکار ہو گئی۔ یاد رہے کہ جیکب آباد کے نمانی سنگت محلے کے رہائشی وجے کمار نے 10 جنوری کو مقدمہ درج کرایا تھا کہ ان کی نابالغ لڑکی کو علی رضا سولنگی نامی نوجوان نے اغوا کر لیا ہے اور اس کا مذہب تبدیل کر کے جبری شادی کر لی ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »