سب سے پہلے اس ماڈل کے بارے میں سوچنے والے شخص امریکی کارساز کمپنی فورڈ کے مالک ہینری فورڈ تھے جنھوں نے 1926 میں اسی نوعیت کی تبدیلیاں عمل میں لائیں تھیں، جیسے آٹھ گھنٹے کام، ہفتے میں دو دن چھٹی اور تنخواہ کے ساتھ سالانہ چھٹیاں۔
اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے ایسے ہی ایک پراجیکٹ کے مینیجر ہیکٹر ٹیجیرو نے بی بی سی منڈو کو بتایا کہ 'وہ کمپنیاں جہاں کام کرنے کے اوقات کار کم ہوتے ہیں وہاں زیادہ باصلاحیت لوگ جانا چاہتے ہیں کیونکہ ملازمین بہتر سہولیات کے خواہشمند ہوتے ہیں۔' میڈریڈ کے ریستوران لا فرانکا چیلا نے جو کیا اس نے بھی سب کو حیران کر دیا۔ انھوں نے ناصرف اپنے عملے کے لیے چار دن کا ہفتہ کر دیا، بلکہ سب کی تنخواہ بھی پہلے والی ہی برقرار رکھی۔ کئی ماہ تک اسی حساب سے کام کرنے کے بعد انھوں نے دیکھا کہ لوگوں میں بہتر کام کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ کچھ ایسے ہی تجربات سویڈن میں بھی ہو چکے ہیں جہاں کام سے جڑے ذہنی تناؤ کی وجہ سے اس بات پر غور کیا جاتا رہا ہے کہ پیداوار کے ساتھ ساتھ انسانی زندگی کو بہتر کیسے بنایا جائے۔جہاں ایک جانب چھٹی اور سماجی زندگی میں...
بہت سے لوگ جن کی ملازمت کی صورتحال اچھی نہیں ہے، جن کی اجرت کم یا پھر ریٹائرمنٹ کے محدود پیسے ان کو پریشان کرتے ہیں اور رضاکارانہ کام ان کے لیے ناقابل برداشت ہے۔
خبر یہ اہم نہیں ہے کہ ہفتہ وار چھٹی میں اصافہ کیا گیا ہے۔ بلکہ اصل خبر یہ ہے کہ چھٹی کے موجودہ نظام میں ایک اہم تبدیلی کی جا رہی ہے۔ یکم جنوری 2022 سے ہفتہ واری تعطیل جمعہ اور سنیچر کے بجائے اب سنیچر اور اتوار کو ہوا کر ے گی۔ یہ انتقالِ ایام ہی در اصل اس تبدیلی کا اہم عنصر ہے۔
وقت کو روک نہیں سکتے جو وقت کو محدود ہی کر لیتے دانش
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Roznama_Express - 🏆 12. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »