ویسے تو ان کے 80 فیصد کلائنٹس ان کے پاس اکیلے آتے ہیں مگر کئی لوگ ایسے بھی ہیں جو جوڑوں کی صورت میں ان کے پاس آتے ہیں۔
ملینیئل نسل کو اکثر ’تھیراپی جنریشن‘ قرار دیا جاتا ہے، یعنی وہ نسل جو ذہنی صحت کے مسائل سے نمٹنے میں کسی ماہر کی خدمات لینے سے نہیں گھبراتی۔ یہ حیران کُن نہیں کیونکہ ملینیئل اکثر شادی کرتے ہیں اور بعد میں الگ ہو جاتے ہیں، اس لیے طلاق کی کوچنگ بھی اب پہلے سے زیادہ عام بنتی جا رہی ہے۔ امریکہ کی ریاست شمالی کیرولائنا میں عائلی قوانین کی وکیل اور مصنف نائیکول سوڈوما طلاق کے مرحلے سے گزر رہے کئی جوڑوں کے ساتھ کام کرتی ہیں اور اکثر اُنھیں اس سب میں آسانی کے لیے کسی طلاق کے کوچ کی مدد لینے پر راغب کرتی ہیں۔
مگر طلاق کے معاملے میں تیسرے فریق کو لانے کے کچھ خطرات بھی ہیں۔ یاسمین سعد کہتی ہیں کہ ’طلاق کے کوچز کا کوئی لائسنس نہیں ہوتا اور ان کی مہارت ایک دوسرے سے کافی مختلف ہو سکتی ہیں۔ یہ بہت ضروری ہے کہ آپ اپنے کوچ کی قابلیت دیکھیں تاکہ آپ کو محفوظ ہاتھوں میں ہونے کا احساس ہو۔‘
اسلام میں طلاق دی تو جا سکتی ہے لیکن یہ ایک ناپسندیدہ عمل ہے مرد اور عورت حتی الامکان سلجھنے کی کوشش کریں طلاق نہ دیں لیکن یہ تو لوگوں کو طلاق پر کنونس کر کےاسانیاں بتا رہی ہے یہ غیر اسلامی لوگ اورکافروں کے آلہ کار اسلام کے خلاف اکساتےہیں مسلمان ان لوگوں سے بچ کر رہیں
ایسی کوچنگ نہیں ہو سکتی کہ طلاق کی نوبت ہی نہ آئے یا تو شادی سوچ سمجھ کر کریں یا حتی الامکان نباہ کی کوشش کریں
یورپ اور امریکہ دنیا کی بد ترین تہذیب کے معمار۔ اگر انسانی شعور سے آراستہ انسانیت سے بھر پور ممالک ہوتے تو ان کی عورتیں اور مرد ہر روز ایک نئے ساتھی کے ساتھ نہ ہوتے۔ انسانیت سے خالی معاشرے نے اپنی حیوانیت کو انسانیت بنا لیا۔ اور اقوام متحدہ کی مدد سے دنیا میں لاگو کر رہیے ہیں
Lakh di lanat
Fittay mu bbc
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »