کرپشن، محاذ آرائی، شدید مہنگائی، غربت کی لکیر کے نیچے بڑھتی انسانی تعداد، انتہا پسندی، فرقہ پرستی، عدم برداشت کی خبروں کے ہجوم میں ایک ایسی خبر بھی آئی جس سے ہمیں قوم کی حیثیت سے آگے بڑھنے کا احساس ہوا کہ ایک خاتون نے پہلی بار سپریم کورٹ کی جسٹس کا حلف اٹھایا ہے۔
اسے آپ جنوبی ایشیا کی تاریخی ستم ظریفی کہیں کہ یہ دنیا کا سب سے گنجان آباد علاقہ جہاں غربت و افلاس نے اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہیں۔ جہاں ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا ماحول قطعی نہیں ہے۔ جہاں خواندگی کی شرح بھی بہت کم ہے۔ جنوبی ایشیا میں خیر و شر کے درمیان کشمکش جاری رہتی ہے۔ علم اورجہالت ایک دوسرے کے خلاف صف آرا۔ بیماریاں علاج کو ترستی رہتی ہیں۔ زمیندار اور ہاری کے درمیان ظلم و جبر کا رشتہ صدیوں سے اسی طرح قائم ہے۔ جمہوری نظام کے باوجود اقلیت اکثریت پر غالب رہتی ہے۔ بھارت میں اونچی ذات کے لوگوں کی نچلی ذات کے انسانوں پر بربریت کئی ہزار سال سے اب تک چل رہی ہے۔پاکستان میں بھی اعلیٰ اور ادنیٰ ذات کے مسائل ہیں۔
وہ جب کراچی میں جماعت اسلامی کے کئی ہفتوں سے جاری مسلسل دھرنے کا سبب یہ جانتی ہے کہ یہاں میونسپل اداروں کے مالیاتی اختیارات منتخب صوبائی حکومت نے ضبط کر رکھے ہیں اور عوامی ہمدرد ہونے کی دعویدار ایک سیاسی پارٹی شہری حکمرانوں کو وہ طاقت نہیں دینا چاہتی جو سارے ملکوں میں دی جارہی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک کی سپریم کورٹ کی جسٹس کے طور پر بلندی یقیناً ایک تاریخی موڑ ہے۔ فیصلہ کن صرف اس صورت میں ہوسکتا ہے کہ ذیلی عدالتوں میں ناداروں بالخصوص مائوں بیٹیوں اور بہنوں کو انصاف ملنے لگے۔ وہاں عدالتوں کے قاصد، پیش کار، ریڈر، مظلوموں سے حق الخدمت لینا بند کردیں۔ عورت کو انصاف سستا بھی ملے اور جلد بھی۔
Besharm bhade ,she is not on merit
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »