سرگودھا کی پولیس نے مقامی کونسلر کی مدعیت میں توہین مذہب کا مقدمہ درج کیا ہے جس میں شکایت کنندہ کا دعویٰ ہے کہ ملزم نے قرآن کے مقدس اوراق کو نذر آتش کیا۔
مجاہد کالونی کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ تشدد کا نشانہ بننے والے معمر شخص اور ان کا خاندان ایک کارخانہ چلاتے ہیں جس میں آٹھ سے 10 افراد کام کرتے ہیں۔ کام کرنے والے سارے کاریگر اور مزدور مسیحی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ اسی علاقے کے رہائشی ملک افتخار بتاتے ہیں کہ جس شخص پر توہین مذہب کا الزام لگایا جا رہا ہے وہ ایک ایسے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جو ’کسی طرح کی مذہبی فرقہ واریت کا حامل نہیں۔ یہ سادہ لوح لوگ ہیں اور اپنے کام سے کام رکھتے ہیں۔‘
مرزا غلام محمد کہتے ہیں کہ ’اُلٹا بعض نے مجھے کہا کہ آپ کیسے مسلمان ہیں، ایک مذہبی گستاخ کو بچانا چاہتے ہیں؟ مَیں نے قاری فاروق کو کہا کہ آپ تقریر کریں اور جس میں کہیں کہ قانون کو اپنا کام کرنے دیا جائے، سب لوگ گھروں کو جائیں۔ ایسا ہی کچھ خیال مقامی صحافی محمد بلال کا بھی ہے۔ محمد بلال کہتے ہیں کہ واقعے کی حساسیت اور پولیس کی موجودگی میں کوئی شخص بھی ایسی معلومات دینے کو تیار دکھائی نہیں دیتا جس سے واقعے کی حقیقت کو سمجھا جاسکے۔‘
پولیس کا کہنا ہے کہ سرگودھا میں مبینہ توہین مذہب کے معاملے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تاہم ’مشتعل افراد کے پتھراؤ سے پولیس کے 10 سے زائد افسران اور جوان زخمی ہوئے ہیں۔‘
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
سرگودھا میں توہین مذہب کا واقعہ،شہری مشتعل ،گھر میں گھس کرایک شخص پر ...سرگودھا (ڈیلی پاکستان آن لائن )سرگودھا میں توہین مذہب کے الزام میں مشتعل افراد نے گھر میں گھس کر ایک شخص کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔سرگودھا کی مجاہد کالونی میں مشتعل افراد نے توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کو گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا اور توڑ پھوڑ کی۔پولیس اور سادہ لباس اہلکار زخمی شخص کو ایمبولینس میں ڈال کر ساتھ لے گئے جبکہ مشتعل...
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »