جے این یو کے طلبہ تقریباً ایک ماہ سے فیس، ڈریس کوڈ اور ہاسٹل میں آنے جانے کے اوقات کے خلاف دھرنے دے رہے تھے۔
لیکن جے این یو کے طلبہ کا کہنا ہے کہ یہ محض ایک دھوکہ ہے اور اسی لیے انھوں نے مکمل طور پر فیس کی واپسی کا اپنا مطالبہ جاری رکھا۔ دہلی پولیس نے طلبہ مارچ کو روکنے کے لیے پارلیمان تک رکاوٹیں لگانا شروع کر دیں اور تعزیرات ہند کی دفعہ 144 نافذ کر دی۔ طلبہ رکاوٹوں کو توڑ کر آگے بڑھتے رہے لیکن انھیں جگہ جگہ روکا گیا اور ان کے خلاف طاقت کا استعمال بھی کیا گیا۔
’اپنے مقصد کے حصول کے لیے حکومت بہت سے اداروں کو بند کرے گی اور کچھ مخصوص اداروں کو رہنے دے گی اور اس کے لیے وہ سرکاری فنڈ سے چلنے والی یونیورسٹیوں کو بند کر کے بیرون ممالک کی یونیورسٹیوں اور پرائیوٹ یونیورسٹیوں کو فروغ دیں گے۔‘ این سائی بالا جی کے مطابق ’انتظامیہ فیس میں اضافے کی یہ وجہ بتاتی ہے کہ ان کے پاس فنڈ نہیں جو کہ سراسر جھوٹ ہے۔‘این سائی بالا جی، اے جی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہویے کہتے ہیں ’فروری 2019 کی سی اے جی کی رپورٹ کے مطابق ہائیر اور سیکنڈری ایجوکیشن کے لیے لیا جانے والا اضافی ٹیکس کا پیسہ 93000 کروڑ روپے ہے اس کا استعمال ہی نہیں ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کا جو اضافی ٹیکس کا پیسہ سات ہزار کروڑ ہے وہ بھی غیر مستعمل ہے۔ یعنی حکومت نے جو گذشتہ سال ایک لاکھ کروڑ روپیہ اکٹھا کیا اسے استعمال نہیں...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »