Sep 28, 2022 | 00:07:AMانگریز اس وقت پنجاب کے معاملات میں اس قدر الجھے ہوئے تھے کہ ملتان کے تنازعے میں پھنسنا نہیں چاہتے تھے اس لیے ریذیڈنٹ نے مولراج کو اپنا استعفیٰ ایک سال مؤخر کرنے کےلئے کہا۔دیوان مولراج نے اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے ریذیڈنٹ سے درخواست کی کہ استعفیٰ کی بات باہر نہ نکلنے پائے کیونکر اگر یہ بات پھیل گئی تو زمیندار مالیہ ادا کرنے سے انکار کر دیں گے۔ ریذیڈنٹ نے مولراج کے اس خدشے سے اتفاق کرتے ہوئے وعدہ کر لیا۔ لیکن کچھ عرصہ بعد پنجاب کے نئے ریذیڈنٹ فریڈرک کری نے مولراج کے...
اس وقت تک مولراج کے استعفے کی خبر سارے شہر میں مشتہر ہو چکی تھی اور اس پر چہ میگوئیاں ہو رہی تھیں۔ دیوان مولراج عوام میں مقبول تھا۔ دلی طور پر استعفیٰ دینے پر وہ خود بھی خوش نہیں تھا۔ چاہیے تو یہ تھا کہ ریذیڈنٹ استعفی منظور کرنے کی بجائے مولراج کی خفگی دور کرنے کی کوشش کرتا۔ اس نے جو طریقہ اختیار کیا اس کی وجہ سے مولراج بھی ناراض ہوا اور ملتان کے عوام بھی مشتعل ہوگئے۔ سرہنری ڈیورنڈ کے کہنے کے مطابق ایسے حالات میں اگینو اور اینڈرسن کو ملتان بھیجنا ایسا ہی تھا جیسے بارود کو آگ لگانا۔ جب یہ بات...
ملتان میں لوگوں نے بغاوت کا اعلان کر دیا۔ پہلے تو مولراج اس بغاوت میں شامل ہونے سے گریز کرتا رہا بلکہ اس کا ایک رشتہ دار رام رنگ باغیوں کو روکنے کی کوشش میں جان ہی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ رات کو باغیوں نے عید گاہ کیمپ پر حملہ کرکے دونوں انگریز افسروں کو قتل کر دیا اور کاہن سنگھ کو گرفتار کرلیا۔ مولراج بغاوت سے سراسیمہ تھا اور اس شورش سے الگ تھلگ رہنا چاہتا تھا لیکن نہ چاہنے کے باوجود اسے بھی آندھی پر سوار کرنی پڑی۔ باغیوں کو ہمیشہ لیڈر کی ضرورت ہوتی ہے۔ سو ملتانیوں نے اسے قیادت فراہم کرنے پر مجبور...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »