اس منصوبے کو شروع کرنے سے پہلے سابق حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اورنج لائن ٹرین منصوے کو 27 ماہ میں مکمل کر لیا جائے گا۔ جبکہ بیشتر اعتراضات کی وجہ سے یہ منصوبہ 22 ماہ کی تاخیر کا شکار رہا۔
اس حوالے سے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب جہانزیب کھچی کا کہنا تھا کہ ’ابھی اس ٹرین کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے، اس کے بعد اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ یہ ٹرین پبلک سیفٹی کے معیار پر پوری اترتی ہے یا نہیں اور پھر ہم اسے بغیر کسی تاخیر کیے عوام کے لیے کھول دیں گے۔‘اورنج ٹرین منصوبے کے سول سٹرکچر پر کام کا آغاز 2015 میں کیا گیا جسے اب ایل ڈی اے نے مئی 2019 میں مکمل کیا۔ پہلے فیز میں اس منصوبے کو ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک مکمل کیا گیا جسے جبیب کنسٹرکشن کمپنی نے مکمل کیا۔ جبکہ دوسرے فیز...
27 ماہ میں مکمل کیے جانے والا منصوبہ 22 ماہ کی تاخیر کے بعد مکمل کیا گیا۔ اس منصوبے کی تاخیر جن وجوہات کا شکار رہی اس میں ماحولیاتی مسئلہ، شفافیت اور ہیریٹیج عمارتوں کو نقصان جیسے مسائل شامل تھے۔
کراچی میں کب بنے گا
خسارا بڑھے گا ۔۔۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »