ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ یہ کہتے تھے کہ ہم چوروں کو پکڑیں گے، چور مل نہیں رہےتھے، اب تو چور مل گئے، چور کابینہ میں ہیں جلدی سے پکڑو چوروں کو، احتساب کا نعرہ لگانے والے اب وزراء کے خلاف کارروائی کریں۔
انہوں نے کہا کہ سب کے سامنے آ رہا ہے کہ ہم نے جو پہلے دن مؤقف اختیار کیا تھا وہ ٹھیک تھا، جنہوں نے ان کی پروجیکشن میں سالوں لگائے وہ بھی سمجھتے ہیں کہ ان کو ووٹ دینا غلط تھا۔سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ کہتے ہیں کہ احتساب ہوگا، کیسا احتساب، ایسے احتساب پر تو ان کو شرم آنی چاہیے، خیبر پختون خوا میں جب دیکھا کہ ان کے وزراء اور حکومت شکنجے میں آ رہی ہے تو اپنے وزراء کو بچانے کے لیے احتساب کمیشن ختم کر...
انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کو متنازع بنایا جا رہا ہے، آئین کے مطابق این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کے حصے کو کم نہیں کیا جانا چاہیئے، یہاں دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ صوبے کے حصے کو کم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زمین سے متعلق ریکارڈ موجود نہیں ہے، قبائل ایک دوسرے کے خلاف صف آراء ہیں، موجودہ حکومت نے فاٹا کے عوام کو در بدر کر دیا ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »