قومی اسمبلی میں عدلیہ کے خلاف قراردار متفقہ طور پر منظور کرلی گئی، جس میں سپریم کورٹ سے الیکشن کے معاملے میں مداخلت نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے قرار داد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان عدلیہ کی مقننہ میں مداخلت کو مسترد کرتا ہے، ایوان تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی وقت کرانے کا مطالبہ کرتا ہے اور انتخابات سے متعلق کیس میں چار تین کے تناسب سے فیصلے کی تائید کرتا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ الیکشن کمیشن میں عدلیہ مداخلت نہ کرے، الیکشن سے متعلق مقدمات کی سماعت فل کورٹ کرے۔قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ ’یہ ایوان سیاسی معاملات میں عدلیہ کی بے جا مداخلت کو سیاسی عدم استحکام کا باعث سمجھتا ہے، اعلی عدلیہ سیاسی و انتظامی معاملات میں مداخلت سے گریز کرے، الیکشن کمیشن کو اس کی صوابدید کے مطابق سازگار حالات میں الیکشن کا انعقاد کرانے دیا جائے کیونکہ ملک میں معاشی استحکام کے لئے سیاسی استحکام ضروری...
we dont want the court anymore. this house should be demolished
کوئی بھی ان کی چوری و سینہ زوری میں مداخلت نہ کرے. بات ختم.
Then why they did last year?
ججوں کا کام نہیں ہے الیکشن کا کروانا.یہ تو الیکشن کیمشن کا کام یے.ججاں نے جہیڑے پنڈ جانا نہیں.جج اس پنڈ دا راہ پوچھ رہے نے.
😂