معلوم ہوا کہ عمران خان کتاب پڑھتے ہیں۔ اس کی اطلاع دی ہے ولیم ڈیل رمپل نے۔ ڈیل رمپل کو تو آپ جانتے ہی ہوں گے۔ سکاٹ لینڈ میں پیدا ہونے والا یہ شخص اب ہندوستان کا ہو گیا ہے۔ دہلی کو اس نے اپنا گھر بنا لیا ہے۔ بر صغیر میں مسلمانوں کی تاریخ، اور مسلمانوں کے تاریخی آثار اپنی کتابوں میں محفوظ کر رہا ہے۔ مغل تاریخ پر اس کی خاص توجہ ہے۔ دہلی کے بارے میں The City of Djinns جیسی انتہائی دلچسپ کتاب لکھ کر اس نے ابتدائی شہرت حاصل کی۔ اس کے بعد کتابوں پر کتابیں لکھے چلا جا رہا ہے۔ لاہور لٹریچر فیسٹیول میں...
اب کتاب پڑھنے کا ذکر آیا ہے تو ادب کے نوبیل انعام کا تذکرہ بھی ہو جائے۔ پچھلے سال یہ انعام نہیں دیا گیا تھا کیونکہ نوبیل انعام دینے والی کمیٹی کے ایک رکن کے شوہر پر نہایت گھنائونے قسم کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس رکن کو کمیٹی سے نکال دیا گیا اور نئے ارکان مقرر کئے گئے۔ اس بار دو سال کے انعام دئیے گئے ہیں۔ ایک پچھلے سال کا اور ایک اس سال کا۔ یہ انعام بھی تنازعے کا سبب بن گئے ہیں کیونکہ ایک ناول نگار پر الزام یہ ہے کہ اس نے سربیا کے اس ظالم اور جابر حکمران کا ساتھ دیا تھا‘ جس نے بوسنیا کے مسلمانوں...
نوبیل امن انعام کے بارے میں ہم پہلے ہی فقیر سید اعجازالدین کا قول نقل کر چکے ہیں۔ یہ انعام کسی نہ کسی امریکی صدر کو محض اس بنا پر دیا گیا کہ انہوں نے عالمی امن کے بارے میں کوئی بیان دیا تھا۔ بارک اوباما کو صرف اس لئے یہ انعام دے دیا گیا تھا کہ انہوں نے مصر میں اسلام کے بارے میں کوئی بیان دیا تھا۔ اس سے پہلے بھی اسی قسم کے بیان پر یہ انعام دیا جاتا رہا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے چونکہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ثالثی کرانے کا بیان دیا تھا‘ اس لئے اسے دنیا کا سب سے بڑا مذاق قرار دیتے...
عمران خان عالمی میڈیا سے بہت ناراض ہیں کہ وہ ہانگ کانگ کے جلسوں اور مظاہروں کی خبریں تو بڑے اہتمام سے نشر کرتا ہے، لیکن کشمیر میں ہندوستان جو ظلم کر رہا ہے اس کا کہیں ذکر تک نہیںکرتا۔ یہ شکایت بالکل بجا ہے۔ لیکن ہم کیا کریں۔ ہمارا ماضی ہماری پیٹھ پر ایسا سوار ہے کہ جب بھی کشمیر کی موجودہ صور تحال کا ذکر آتا ہے تو دنیا اس ماضی کا حوالہ دینے لگتی ہے۔ کہتے ہیں‘ چین ہمارا یار ہے اور ہماری جان بھی اس پر نثار ہے۔ کشمیر کے معاملے میں اس نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ ہمارے موقف کا حامی ہے لیکن چین کے...
اب اپنے گھر کی بات بھی کر لیجئے۔ ہم دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ کی بات کرتے ہیں لیکن یہ بھول جاتے ہیں کہ ہمارے اپنے گھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا کیا حال ہے۔ کیا اس سے بڑا مذاق کوئی اور ہو سکتا ہے کہ ایک شخص جو پہلے ہی جیل کی کوٹھڑی میں بند ہے اسے دوبارہ گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ اخباروں میں خبر چھپتی ہے، میاں نواز شریف کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ گویا ایک قیدی کو دوبارہ قید کر دیا گیا۔ کہاں؟ ایک قید خانے سے دوسرے قید خانے میں۔ اچانک ایک اور مقدمہ یاد آ گیا ہے اور یہ گرفتاری اس...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »