پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے سندھ میں آٹے کے بحران پر صوبائی حکومت کو مصنوعی بحران کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک ملک درست نہیں ہوتا فوجی اداروں کی طرف دیکھنا پڑتا ہے۔
کراچی میں پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں حلیم عادل شیخ اور خرم شیر زمان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ 'اگرچہ تھوڑا بہت اعتبار رہ گیا ہے، اس ملک کی مجبوری ہے کہ جب تک درست نہیں ہوتا کہ ہمیں فوجی اداروں کی طرف دیکھنا پڑتا ہے'۔فردوس شمیم نقوی نے اپنی وضاحت میں کہا کہ 'اس لیے کیوں کہ وہاں اب بھی کچھ ڈسپلن اور احتساب باقی ہے'۔صوبائی رہنما کا کہنا تھا کہ 'معلوم ہونا چاہیے کہ سندھ حکومت میں فلور ملز کس کی ہیں، ہر رکن سندھ و قومی اسمبلی کے پاس ایک دو فلورملز ہیں اور...
علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے گندم کا مصنوعی بحران پیدا کرنے کے لیے پاسکو سے 4 میں سے صرف ایک لاکھ ٹن گندم اٹھائی جبکہ باقی گوداموں میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ 'وزیراعظم عمران خان نے 4 لاکھ ٹن گندم سندھ حکومت کو فراہم کی لیکن موجودہ سندھ حکومت نے فلور ملز کو گندم فراہم نہیں کی'۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے مسلم لیگ کی حکومت کا افغانستان کو گندم برآمد کرنے کا معاہدہ گزشتہ برس جولائی میں ختم کردیا تھا جس کے بعد سندھ...
انہوں نے کہا کہ 'آٹے کی قیمتوں پر کنٹرول برقرار رکھنے کی ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوتی ہے جس کے لیے ان کی کارکردگی مایوس کن ہے، محکمہ فوڈ سندھ 90 ارب روپے کا مقروض ہے۔ حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت سے جواب مانگتے ہوئے کہا کہ محکمہ فوڈ 90 ارب روپے کا مقروض کیوں اور کیسے ہوا؟ 8لاکھ ٹن گندم میں سے 4 لاکھ ٹن گندم کہاں گئی؟ ادھار پر جو گندم بیرون ملک حوالے کی اس کی ادائیگی کتنی ہوئی؟انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد گندم کی خریداری صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہےانہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو گندم کے بحران کا جواب دینا ہوگا۔
PTI moto....
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »