جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے گورنر ہاؤس کو کے الیکٹرک کا دوسرا ہیڈ کوارٹر قرار دے دیا۔
حافظ نعیم نے کہا کہ پچھلے دو برس میں 50 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں، نیپرا نے ان ہلاکتوں پر کے الیکٹرک پر جرمانہ عائد کیا اور متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا لیکن کے الیکٹرک نے نیپرا کے احکامات ہوا میں اڑا دیے اور وہ عدالت میں چلے گئے یوں معاملہ التوا کا شکار ہوگیا۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے کہا کہ کے الیکٹرک کے ملازمین اور سی ای او، ابراج گروپ کے عارف نقوی سمیت وفاقی حکومت بھی ہلاکتوں کی براہ راست ذمہ دار ہے کیونکہ وفاقی حکومت کے 24.6 فیصد شیئرز ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ ’کے الیکٹرک کو گیس اور آئل کی ترسیل مکمل مل کررہی لیکن ان کی من مانیوں کا کوئی جواب دہ نہیں ہے، ہمارے دھرنے کی وجہ سے کے الیکٹرک نے ٹیرف میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کیا گیا لیکن اگلے روز ہی وزیراعظم عمران خان نے مراحلہ وار ٹیرف میں اضافے کی اجازت دے دی، جس پر انہیں شرم آنی چاہیے‘۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: AbbTakk - 🏆 2. / 68 مزید پڑھ »