یکم اگست 2019 کی صبح غیر معمولی تھی۔ اس روز پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں مسلم لیگ ن اورپیپلز پارٹی سمیت اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کا فائنل تھا۔
شہبازشریف نے سینیٹر کو بلالیا۔ نوجوان سینیٹر نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کوبتایا کہ آج سینٹ میں اپوزیشن کے متعدد ارکان یا توغائب ہوجائیں گےیا وہ صادق سنجرانی کوووٹ دے کر اسے جتوا دیں گے۔ ہنستے مسکراتے شہبازشریف نے یہ بات سنی تو ان کے چہرے کی ہنسی حیرت میں بدل گئی۔ شاید انہیں یقین نہ آیا۔نوجوان سینیٹر نے کہا کہ ’’سر دیکھ لیجیے ایسا ہونے جارہا ہے‘‘۔ اس کے ساتھ ہی شاہزیب نے متوقع طورپر دھّوکہ دینے والے دس کے قریب اپوزیشن سینیٹرزکے بارے میں بھی انہیں آگاہ...
اس روز پارلیمنٹ ہاؤس میں اپوزیشن کے ہاں صف ماتم بچھی تھی۔ ن لیگی رہنما پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی کے ارکان، ن لیگ کے سینیٹرز پر دھوکہ دہی کے الزام عائد کررہے تھے۔ ظاہر ہے کہ ن لیگ ایوان کےاندرتبدیلی کی صورت میں وزارت عظمیٰ کی خواہشمند نہیں۔ وہ ضروری قانونی تبدیلیوں کے بعد عام انتخابات کے راستے وزارت عظمیٰ حاصل کرنے کی خواہاں ہے۔ اس کے ساتھ دلیل یہ بھی دی جارہی ہے کہ حکومت کی نااہلی کے باعث اس بار اسٹیبلشمنٹ عمران خان کے ساتھ نہیں یا وہ خاموشی سے اسکا ساتھ چھوڑ چکی ہے حالانکہ ایسا کچھ نظرنہیں آرہا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »