اکیسویں صدی کے ابتدائی دنوں میں جو کچھ ہوا وہ پاکستان سمیت پوری دنیا کے لیے انتہائی پریشان کن تھا۔ نائن الیون کو جواز بناکر امریکا اور یورپ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ چھیڑنے کا بہانہ تراشا جس میں مسلم دنیا کو خاص طور پر جھونک دیا گیا۔ پاکستان نے اس لاحاصل جنگ میں حصہ لیا اور خمیازہ بھی بھگتا۔ واپسی کا سفر شروع کرنے کی کچھ گنجائش پیدا ہوئی ہے تو دنیا کا رنگ کچھ سے کچھ ہوگیا ہے۔ امریکا نے افغانستان سے رختِ سفر باندھا تو پاکستان کے لیے کچھ خاص رہا ہی نہیں۔ ڈیڑھ سال قبل کورونا وائرس کی وبا کے پھیلنے...
پاکستان کے مفادات کے بارے میں سوچنے والے کہیں اور تو کیا خود پاکستان میں خال خال ہیں! اور اُن کے ذہنوں میں بھی منفی خیالات و تصورات کی بھرمار ہے۔ کچھ دیر سوچنے پر بھی ذہن میں یہی بات ابھرتی ہے کہ پاکستان تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔ پاکستان کو گلوبلائزیشن کی ٹرین میں اپنی سیٹ پکی کرنی تھی۔ یہ کام اب تک نہیں ہوسکا ۔ ہو بھی کیسے؟ کسی بھی ملک میں تمام بنیادی تبدیلیاں متوسط طبقے کی مدد سے واقع ہوا کرتی ہیں۔ ہمارے ہاں اس وقت سب سے زیادہ پریشانی کی حالت میں متوسط طبقہ ہی ہے۔ زیریں متوسط طبقہ بھی افلاس...
ترقی یافتہ دنیا صرف اپنے مفادات کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ انتہائی پس ماندہ خطوں کے معاملات سے اُسے بظاہر کچھ غرض نہیں۔ ایسے میں پاکستان جیسے پچھڑے ہوئے ممالک کے لیے زیادہ امکانات دکھائی نہیں دے رہے۔ اُنہیں اندرونی مسائل نے بُری طرح جکڑ رکھا ہے۔ ایک بڑا مسئلہ آبادی میں تیز رفتار اضافے کا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ آبادی میں اضافے کی یہی رفتار برقرار رہی تو 2050ء تک پاکستان کی آبادی کم و بیش 29 کروڑ ہو جائے گی۔ بنیادی سہولتوں کا معاملہ اس وقت خطرناک حد تک رُلا ہوا ہے۔ سوچیے 2050ء میں معاملات کیا ہوں...
بھی بے یقینی اور مایوسی کا شکار ہے۔ زندہ رہنے اور کچھ کر گزرنے کی لگن بظاہر دم توڑتی دکھائی دے رہی ہے مگر پریشان ہونے اور مایوسی کے گڑھے میں گرنے کی ضرورت نہیں۔ کمزور پڑتے ہوئے معاشروں میں ایسا ہی ہوا کرتا ہے۔ پاکستانیوں کو اپنی حقیقت کا ادراک کرنا ہوگا‘ تصنع کی حدوں سے نکلنا ہوگا۔ پاکستان کی سیاسی قیادت اور ان کی پشت پر کارفرما قوتوں کو سمجھنا ہوگا کہ قومی ترقی کے لیے سوچنا اور بصیرت پیدا کرنا ناگزیر ہے۔ مستقبل کے لیے ابھی سے تیاری کرنا پڑے گی۔ ہوا میں تیر چلانے سے اکیسویں صدی میں جینے کا حق...
گلوبلائزیشن کی رفتار بڑھ گئی ہے۔ یہ کھیل اب تک ترقی یافتہ دنیا کی مرضی کے مطابق کھیلا جارہا ہے۔ پسماندہ ممالک کو بہت سوچ سمجھ کر آگے بڑھنا ہے۔ پاکستان کو بھی مسابقت کے قابل ہونا ہے۔ ہمارے پاس اب یہی آپشن ہے کہ تعلیم کا معیار بلند کریں‘ جدید ترین ٹیکنالوجی میں مہارت بڑھائیں اور عالمی برادری میں اپنی ساکھ بہتر بنائیں ۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »