افغانستان اور ایران کے ساتھ تمام اضلاع میں پسماندگی بہت زیادہ ہے تاہم باقی علاقوں کے مقابلے میں چمن شہر اور تفتان کی حالت دیگر سرحدی علاقوں کے مقابلے میں کسی حد تک بہتر ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان کے اضلاع میں انسانی ترقی کے حوالے سے جو تازہ رپورٹ آئی ہے ان میں ایران سے متصل ضلع واشک سب سے پسماندہ ترین ضلع ہے۔'چاغی سے سونا اور تانبا نکلتا ہے لیکن خود حکومتی رپورٹس کے مطابق وہاں غربت کی شرح بہت زیادہ ہے جبکہ گوادر شہر میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری ہورہی ہے لیکن اس کے سرحدی اور دور دراز کے علاقوں میں غربت کے باعث لوگوں کی صورتحال ناگفتہ بہ ہے۔'تصویر کے کاپی رائٹچمن میں بے روز گاری کی وجہ سے لوگ کے پالتو جانورں کو خوراک مہیا نہیں کر پا...
چونکہ ایران میں پیٹرول اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات بہت زیادہ سستی ہیں جس کے باعث اس سے متصل سرحدی علاقوں کے لوگوں کے معاش کا انحصار کا ایک بڑا ذریعہ ایرانی پیٹرولیم مصنوعات بھی ہیں۔ تفتان میں ایک دکاندار نذیر احمد نے بی بی سی کو بتایا کہ کورونا کے باعث سرحدوں کی بندش کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ان کا کہنا تھا کہ اس بندش کے بعد تفتان ویرانی کا جو منظر پیش کررہا تھا وہ ہم نے پہلے اپنی زندگی میں نہیں دیکھا تاہم اب اللہ کا شکر ہے کہ زیرو پوائنٹ کھل گیا ہے اور مال بردار گاڑیوں کی آمد ورفت بھی ہو رہی ہے۔
ایرانی سرحدی علاقوں میں جو اشیاء آتی ہیں وہ ایرانی ہیں جبکہ افغانستان سے خوراک کی اشیاء کے علاوہ باقی جو زیادہ تر اشیاء آتی ہیں وہ افغانستان کی نہیں بلکہ دیگر ممالک کی ہیں ۔ چمن کے احتجاج کے حوالے سے پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی سربراہی میں کوئٹہ میں جو اجلاس منعقد ہوا اس میں سیکورٹی سے متعلق اداروں کے علاوہ کسٹمز کے حکام نے بھی شرکت کی ۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اس سے ملکی خزانے کو ٹیکس کی مد میں بھاری نقصان پہنچتا ہے جبکہ سمگلنگ اور غیرقانونی آمدورفت کی آڑ میں غیر ریاستی عناصر کو صورتحال سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملتا ہے جس سے کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں امن وامان اور دہشت گردی کا خدشہ موجود رہتا ہے۔' ان ملاقاتوں کے حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ 'پاکستان میں روزگار کے بہت سے مسائل ہیں لیکن کچھ باتیں عوامی ہوتی ہیں جبکہ بعض مسائل سرکار اور سیکیورٹی فورسز نے حل کرنے ہوتے ہیں۔'
تاجر رہنما نے کہا کہ احتجاج کرنے والے افراد کا یہ موقف ہے کہ ان کے معاش اور روزگار کا انحصار افغانستان کے سرحدی منڈیوں سے وابستہ ہے اس لیے کورونا کے حوالے سے پابندیوں سے قبل جس طرح ان کو روزانہ کی بنیاد پر افغانستان آمدورفت کی اجازت تھی ایس او پیز کے تحت انہیں اسی طرح اب بھی روازنہ آمد ورفت کی اجازت دی جائے ۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »