کورونا وائرس کے مرکز سمجھے جانے والے ملک چین میں نئے کیسز آنے میں کمی کے بعد جہاں گزشتہ ماہ ہی شہروں میں جزوی طور پر معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوگئی تھی، اب وہاں کے سیاحتی مقامات پر لوگوں کا رش دیکھا جا رہا ہے۔
کورونا وائرس کے نئے کیسز میں کمی کے بعد چین میں گزشتہ ماہ مارچ میں ہی جزوی طور پر معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے تھے اور بند کیے گئے سینما ہالز، تفریحی مقامات اور دیگر سیاحتی و عوامی مقامات کو بھی کھولنے کا آغاز کردیا گیا تھا۔ رپورٹ میں چینی خبر رساں اداروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ چین کے صوبے انہوئی کے پہاڑوں کے دامن میں واقع ہوانگشان ماؤنٹین پارک سے 4 اپریل کو سامنے آنے والی تصاویر میں ہزاروں افراد کو سیاحتی مقام پر گھومتے دیکھا جا سکتا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کئی ہفتوں تک کاروبار زندگی معطل رہنے کے بعد تفریحی مقامات کھلنے کے بعد وہاں لوگوں کا رش دیکھا جا رہا ہے اور لوگ فیس ماسک پہننے سمیت دیگر حفاظتی اقدامات بھی اٹھا رہے ہیں، تاہم بیک وقت ہزاروں افراد کے جمع ہونے سے ماہرین کو خدشات لاحق...
اسی پارک کی طرح شنگھائی میں موجود واٹر فال پارک کھلنےکے بعد بھی وہاں لوگوں کے ہجوم دیکھے جا رہے ہیں، جس وجہ سے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لوگوں کی بھیڑ مسئلہ پیدا کر سکتی ہے۔ عوامی مقامات کھلنے اور لاک ڈاؤن میں نرمیوں کے بعد چائنیز سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پرونشن کے سربراہ زینگ چانگ نے بھی کہا ہے کہ چین تاحال کورونا وائرس کی وبا سے مکمل طور پر محفوظ نہیں ہوا اور نہ ہی یہاں سے کورونا مکمل طور پر ختم ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چین سے تاحال وبا ختم نہیں بلکہ اب چین وبا کے حوالے سے دوسرے اور نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
رپورٹ میں چین میں باہر سے آنے والے کورونا کے مریضوں کو چین کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ ایسے حالات میں چین کو معمولات زندگی بحال کرنے میں جلدی نہیں کرنی چاہیے تھی۔رپورٹ میں بتایاگیا کہ اس وقت چین میں کورونا وائرس کے حوالے سے نئی لہر دیکھنے کو مل رہی ہے، جس کے تحت وہاں پر باہر سے آنے والے مریضوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
کوروناوائرس: یو اے ای میں کرفیو میں توسیع، جدہ میں جزوی لاک ڈاؤن - World - Dawn News
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: SAMAATV - 🏆 22. / 51 مزید پڑھ »