پنجاب پولیس کے ایک سینیئر اہلکار کے مطابق عثمان چانڈیہ خود بھی ایک ڈاکو تھے جو ڈکیتی، اغوا برائے تاوان اور اقدام قتل جیسے مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھے تاہم چند ماہ قبل انھوں نے پولیس سے رابطہ کیا کہ ’وہ یہ کام چھوڑنا چاہتے ہیں اور خود کو پولیس کے حوالے کرنا چاہتے ہیں مگر اس کے بدلے ان کی جان بخشی کی جائے۔‘اس کیس سے منسلک پولیس افسر کے مطابق رحیم یار خان پولیس نے عثمان چانڈیہ ہی کو جانو اندھڑ اور ان کے ساتھیوں کو ہلاک کرنے کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رحیم یار خان کو...
پولیس افسر نے دعویٰ کیا کہ ’عثمان چانڈیہ کو رحیم یار خان پولیس نے باقاعدہ طور پر کلاشنکوف چلانے کی تربیت دی۔ اس کو تربیت دینے کی تصاویر بھی پولیس کے پاس موجود ہیں۔ اس کو کلاشنکوف کے استعمال پر عبور حاصل کرنے میں کافی وقت لگا۔‘ ’رات لگ بھگ بارہ بجے کے قریب اس نے ان ہی کی کلاشنکوف اٹھا کر سوئے ہوئے ڈاکوؤں پر فائرنگ کی۔ اس نے پولیس کو بھیجے گئے پیغام میں بتایا کہ چار ڈاکو موقع پر ہلاک ہو گئے تھے جن میں جانو اندھڑ شامل تھا جبکہ چار دیگر ڈاکو زخمی ہوئے تھے۔‘
سنہ 2021 کے اواخر میں ’جانو اندھڑ چوک ماہی‘ کے نام سے بنے ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے اندھڑ گینگ کے سرغنہ جانو اندھڑ نے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد کے موضع دعوالہ میں ماہی چوک میں نو افراد کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »