1997ء میں نون لیگ چیف جسٹس سجاد علی شاہ پر برہم تھی کہ وہ حکومتی کاموں میں روڑے اٹکا رہے ہیں۔ شاہ صاحب نے کسی بنا پر وزیراعظم نواز شریف پر توہینِ عدالت کا مقدمہ تھوپ دیا جس کی وجہ سے نواز شریف کو سپریم کورٹ میں پیش ہونا پڑ رہا تھا۔ منصوبہ بنا کہ شاہ صاحب بات تو مان نہیں رہے ان کا کچھ علاج کیا جائے۔
اُس سے پہلے یہ ہوا تھا کہ سپریم کورٹ کی صفوں میں انتشار پیدا کیا گیا۔ جسٹس رفیق تارڑ سپریم کورٹ کے جج تھے اور اُن دنوں دبئی گئے ہوئے تھے۔ واقفانِ حال بتاتے ہیں کہ دبئی میں پاکستان کا جو قونصل جنرل تھا اُن کو ہنگامی پیغام ملا کہ جسٹس تاڑر دبئی آئے ہوئے ہیں اور اُنہیں فوراً ڈھونڈا جائے۔ قونصلیٹ جنرل کے عملے کو کچھ معلوم نہ تھا کہ جج صاحب کا قیام کہاں ہے۔ پتا چلا کہ اُن کے ایک صاحبزادے فلاں بینک میں ملازمت کرتے ہیں۔ صاحبزادے کی کھوج لگائی گئی اور جج صاحب تک رسائی حاصل ہوئی۔ اُن سے کہا گیا کہ...
1997ء اور آج کے حالات میں فرق کیا ہے؟ فرق یہ ہے کہ تب نہ صرف نون لیگ اسلام آباد اور لاہور میں اقتدار میں تھی بلکہ عوامی طاقت بھی اُس کے پیچھے تھی۔ نون لیگ بھاری اکثریت سے قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں آئی تھی۔ آج کہنے کو تو شہباز شریف وزیراعظم ہیں اور اُن کے فرزند چیف منسٹر پنجاب لیکن عوامی طاقت کہیں اور جا چکی ہے۔ ان کا بس چلتا تو پھر سے سپریم کورٹ کو سبق سکھا دیتے لیکن بس چل نہیں رہا۔ دھمکیوں کے سوا کچھ رہ نہیں گیا۔ اِس لیے یہ مجسم بے بسی بنے ہوئے ہیں۔ عوامی قوت کسی کے اشاروں پر چل رہی...
اصل مسئلہ پنجاب کا نہیں ہے‘ پنجاب کی صورتحال علامتی نوعیت کی ہے۔ اصل مسئلہ وہ پارلیمانی شب خون ہے جو عمران خان کی حکومت کے خلاف مارا گیا اور جس کے نتیجے میں ملک کے سیاسی اور معاشی معاملات مملکتِ پاکستان کیلئے تباہ کن ثابت ہو رہے ہیں۔ شب خون کے نتیجے میں جو حکومتی بندوبست سامنے لایا گیا اُس کی گرفت کسی بھی چیز پر ہے؟ حکومت ہے یا ڈھکوسلا ہے۔ جو بیس ضمنی انتخابات پنجاب میں ہوئے اُن کے نتائج نے بتلا دیا کہ عوامی رائے کہاں کھڑی ہے۔ تمام ہتھکنڈے استعمال کیے گئے۔ جنہیں عمران خان اپنے جلسوں میں مسٹر...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »