ان کا کہنا تھا کہ پولینڈ اور لتھوینا میں موجود فوجیں تیار ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے ملک کی افواج کو ملک کی مغربی سرحد پر بھیج رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انھوں نے سکیورٹی حکام سے کہا ہے کہ بہ ملکی سلامتی کی یقینی بنانے کے لیے سخت ترین اقدامات کریں۔
اس کے جواب مںی نیٹو کا کہنا تھا کہ 'اس سے بیلاروسں یا کسی بھی ملک کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ نہ ہی وہ خطے میں فوج کشی کر رہے ہیں۔'بیلاروس کے دارالحکومت منسک کی سڑکوں پر مظاہرین دو ہفتے قبل ہونے والے متنازع انتخابات کے خلاف کو احتجاج کر رہے تھے لتھوینیا کے صدر گیٹانس نوسیڈیا کا خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 'بیلاروس کی حکومت کسی بھی قیمت پر ملک کے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ اس کے لیے وہ بے بنیاد بیانات دے رہے ہیں کہ انہیں بیرونی خطرات لاحق ہیں۔'
پولینڈ کے صدارتی دفتر کے اہلکار کا کہنا تھا کہ پولینڈ پر سرحدی عدم استحکام پیدا کرنے کا الزام افسوس ناک اور حیران کن ہے۔'نیٹو نے بیلاروس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کا احترام کرے۔' 9 اگست کو ہونے والے انتخابات میں لوکاشینکو دوبارہ صدر منتخب ہوئے تاہم ان نتائج کو سراسر دھوکہ دہی قرار دیا گیا۔ مظاہروں کے پر تشدد ہونے کے باعث چار افراد ہلاک ہوئے جبکہ مظاہرین کا کہنا ہے کہ کئی افراد کو قید کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔بیلاروس کے مشرق میں روس ہے جبکہ جنوب میں یوکرین۔ شمالی اور مغرب میں یورپی یونین اور نیٹو ارکان لاٹویا، لوتھیانا اور پولینڈ ہیں۔یوکرین کی طرح 95 لاکھ آبادی کا یہ ملک بھی روس اور مغرب کے درمیان دشمنی کا باعث ہے۔ صدر لوکاشینکو روس کے حلیف ہیں۔ انہیں 'یورپ...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »