سیاسی شخصیات، صحافی، انسانی حقوق کے کارکنان، مظاہرین اور دیگر کی گرفتاریوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
سرینگرکےنواحی علاقےجناب صاحب، صورہ کے40سالہ الطاف احمد بھی مقامی پولیس تھانے میں قید ہیں۔ اُن کے والد کچھ عرصہ پہلےانتقال کرچکے ہیں۔ اُن کی والدہ کہتی ہیں کہ عید سے قبل وہ بھیڑ بکریوں کا ریوڑ منڈی سے واپس گھر لا رہے تھے کہ انہیں سیکیورٹی فورسز نے دھر لیا۔ سرینگر میں ایک سرکاری افسر نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران صرف سرینگر ضلعے سے اُن کے پاس گرفتاریوں سے متعلق ایک ہزار سے زیادہ لوگ فریاد لے کر آئے۔
جناب صاحب صورہ، تیل بل درگاہ اور دوسرے مقامات پر مقامی نوجوانوں نے اپنی بستیوں کی اندرونی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے انہیں آمد و رفت کےلئے بند کردیا ہے۔ گرفتاریوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے سرینگر کے رہائشی اکبر ڈار نےبتایا ‘ہمارے دو لڑکے اٹھائے گئے ہیں۔ شاید باہمی تناؤ یا کسی اور وجہ سے۔ رات کے ٹائم پر لے گئے’۔ایک خاتون کےبیٹے کو پرسوں رات گرفتار کرکےتھانےلے جایا گیا جس کےبعد لڑکے کے نابینا دادا سڑک پر رو رہے تھے۔
مذکورہ خاتون کا یہ بھی کہنا تھا کہ ‘سیکیورٹی اہلکاروں نے رات کے ڈھائی بجے ہمارے گھر پر چھاپہ مارااور کھڑکیاں توڑ ڈالیں۔ ہم بہت ڈرے ہوئے تھے۔ ہمارے گھر میں دل کا ایک مریض اور عمر رسیدہ افراد بھی ہیں۔ ہم نے ان سے التجا کی ہم صبح کو خود ہی پولیس اسٹیشن آ جائیں گے’۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »