مصنف: ڈاکٹر صائمہ علیصدیق سالک نے مشرقی پاکستان کی سیاست میں مجیب الرحمان اور عوامی لیگ کی مقبولیت کے واقعات بیان کیے ہیں کہ مجیب اس دور میں معاشرے کے ہر طبقے کے دل کی آواز بنا ہوا تھا اور الیکشن سے پہلے ہی عوام اسے حکمران کا سادرجہ دے چکے تھے۔ لیکن اس مقبولیت کا تشویشناک پہلو بنگالی قومیت کا ابھرتا ہوا تصور تھا جس کا اثر پورے مشرقی پاکستان میں سرائیت کررہا تھا۔
سالک نے سقوط کی 3 اہم شخصیات بھٹو‘ مجیب اوریحییٰ کے کردار پر بھی بات کی ہے۔ اس تجزیئے میں پہلا نام بھٹو کا ہے لیکن سالک نے ا ن کے متعلق کھل کر رائے نہیں دی۔ اگرچہ وہ ایک سے زیادہ مرتبہ ڈھاکہ آئے لیکن ان کے متعلق یحییٰ اور مجیب کی طرح کوئی چشم دیدواقعہ بیان نہیں کیا۔ بھٹو کے بارے میں منفی رائے دوسروں کی زبانی دی ہے۔اس کی بڑی وجہ غالباً یہ ہے کہ سالک نے جب یہ کتاب لکھی اس وقت بھٹو ملک کے وزیر اعظم تھے جبکہ باقی 2حضرات جنرل یحییٰ اور مجیب اس وقت کسی بااثر منصب پر فائز نہیں...
جنرل یحییٰ کے متعلق سالک کی رائے منفی ہے اور اس کا اظہار انہوں نے تفصیل سے کیا ہے۔ 15مارچ 1971ءکو تشویشناک سیاسی صورتحال میں ان کی ڈھاکہ آمد کے متعلق لکھتے ہیں:
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »