میرے لیے یہ سوال اہم تھا کہ آخر عثمان بزدار کو ہٹانے کی کہانی کہاں سے شروع ہوئی۔ اس کہانی کی تلاش میں میں نے بہت لوگوں سے بات کی۔ ارباب اختیار سے اور عثمان بزدار کے حامیوں سے بات کی۔ عثمان بزدار کے مخالفین سے بھی بات کی۔ اپوزیشن رہنماؤں سے بات کی۔ اہم سول بیوروکریٹس سے بھی بات۔ خفیہ خبریں رکھنے والوں سے بھی بات۔ سوال ایک ہی تھا کہ آخر عثمان بزدار کو ہٹانے کا شور کہاں سے شروع ہوا۔
بتانے والے بتاتے ہیں کہ ساری کہانی عثمان بزدار کے پہلے انٹرویو سے شروع ہوئی۔ اس انٹرویو کو کافی پذیر آئی ملی۔ اسے آن لائن بھی کافی دیکھا گیا۔ ہزاروں نہیں لاکھوں لوگوں نے دیکھا۔ کمنٹس بھی مثبت بھی آئے۔ لیکن اس انٹرویو کے چوبیس گھنٹے کے اندر سوشل میڈیا پر ایک طوفان آگیا۔ ٹوئٹر پر عثمان بزدار کے خلاف ٹاپ ٹرینڈ بن گئے۔ چوبیس گھنٹوں میں کئی ہزار ٹوئٹ بن گئے۔ فیس بک پر پوسٹ بن گئی۔ اس طرح سوشل میڈیا کے سارے محاذ ایک دم گر م ہوگئے۔ ایک طوفان آگیا۔ سوشل میڈیا پر ہر طرف عثمان بزدار کو ہٹانے کی...
میں نے اس سوشل میڈیا مہم کی تحقیق شروع کی تو تفصیلات مزید حیران کن تھیں۔ یہ ٹوئٹس اور ٹوئٹر ٹرینڈ اپنوں کے ہی پیدا کردہ تھے۔ یہ وہی اکاؤنٹس ہیں جہاں سے شریف فیملی اور زرداری خاندان کے خلاف ٹرینڈ سامنے آتے ہیں۔ یہ وہی اکاؤنٹس ہیں جنہوں نے اسد عمر کو بھی غدار بنانا شروع کر دیا گیا تھا اور جب اسد عمر نے دیکھا کہ سوشل میڈیا پر انھیں تحریک انصاف کے غدار کے طور پر پیش کیا جا رہا تھا۔ وہ واپس آگئے۔
یہ حقیقت شائد کھل کر سامنے آگئی ہے۔ اسی لیے حکومت پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے وزیر اعظم عمران خان کا پیغام ایک پریس کانفرنس میں دیا ہے کہ جس کو عثمان بزدار پسند نہیں وہ پارٹی چھوڑ دے۔ شہباز گل کے مطابق عمران خان کا پیغام ہے کہ جس کو عثمان بزدار کی شکل پسند نہیں۔ ان کے بال پسند نہیں وہ پارٹی چھوڑ دے۔شائد یہ پیغام سوشل میڈیا پر سازش کرنے والوں کے لیے تھا۔ شہباز گل کی پریس کانفرنس اس سازش کی حقیقت کھل کر بیان کر رہی تھی۔ اسی لیے عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک میں وزیر اعظم ہوں تب تک عثمان بزدار...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »