چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس کیس پر وزیراعظم نے بات کی انہیں پتہ ہونا چاہیے کہ اس کیس میں انہوں نے خود باہر جانے کی اجازت دی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اس کے علاوہ بھی وزیراعظم نے طاقت ور اور کمزوروں کے بارے میں بات کی، جس طرف ان کا اشارہ تھا وہ معاملہ زیرالتوا تھا اس لیے میں کچھ نہیں کہتا، تاہم میں آپ کے توسط سے پورے ملک کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے ملک میں عدلیہ میں سول جج سے سپریم کورٹ تک تقریباً 3 ہزار ایک سو مجسٹریٹ اور ججز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے جو ان 36 لاکھ کیسز میں فیصلے کیے ہیں ان کا آپ کو پتہ بھی نہیں ہے، تو یہ کہنا کہ عدم توازن ہے اس پر دوبارہ غور کریں۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ عدلیہ انتہائی جانفشانی سے بات کر رہی ہے، وہ اپنے دن، رات کو قربان کر رہے ہیں اور انہیں کوئی اضافہ معاوضہ بھی نہیں مل رہا، سرکار سے ہم نے ایک آنہ، کوئی جج نہیں مانگا، کوئی الگ کمرہ عدالت نہیں مانگا۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے جس کیس کا حوالہ دیا میں اس پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا لیکن انہیں پتہ ہوگا کہ کسی کے باہر جانے کی اجازت انہوں نے خود دی، ہائی کورٹ میں معاملہ طریقہ کار پر تھا تو زرا احتیاط کریں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں پہلے کی مثالیں دی جاتی ہیں لیکن 2009 کی عدلیہ سے ہمارا موازنہ نہ کریں یہ ایک ایسا سال تھا، جس کے بعد عدلیہ آزاد ہے، ہم صرف قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے، ہمارے سامنے نہ کوئی چھوٹا ہے نہ بڑا ہے اور نہ ہی کوئی طاقت ور ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »