کراچی کے پوش علاقے میں 2012 میں قتل ہونے والے شاہ زیب کے کیس کے سزا یافتہ مجرم شاہ رخ جتوئی کے بعد سینٹرل جیل کے کئی مزید بااثر قیدیوں کی پرائیوٹ اسپتالوں میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔جناح اسپتال میں ساڑھے پانچ مہینے سے موجود قیدی کشورکمار کو واپس سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا جبکہ متحدہ کے سعید بھرم سمیت 12مزید قیدی کراچی کے پرائیوٹ اسپتال سے سینٹرل جیل واپس بھیج دیے گئے ہیں۔شاہ رخ جتوئی قمر الاسلام اسپتال کی بالائی منزل پر رہ رہا تھا جسے مجرم کے خاندان نے کرائے پر حاصل کر رکھا ہے، جیل سے نجی...
حکام کے مطابق سزا یافتہ با اثرقیدیوں کوجناح اور دیگر سرکاری اسپتال کے جعلی خطوط پرنجی اسپتالوں میں رکھاگیاتھا۔اُدھر ذرائع کا کہنا ہے کہ سزایافتہ بااثرقیدیوں کواسپتالوں میں رکھنابہت بڑامنافع بخش کاروباربن چکاہے۔ذرائع کے مطابق شاہ رخ جتوئی کراچی میں قمرالاسلام اسپتال کی بالائی منزل پر رہ رہا تھا، قمرالاسلام اسپتال شاہ رخ جتوئی کے خاندان نے کرائے پر حاصل کر رکھا ہے جہاں شاہ رخ جتوئی سزا یافتہ مجرم ہونے کے باوجود ایک قیدی کے بجائے عام انسانوں والی زندگی گزار رہا...
ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شاہ رخ جتوئی کو محکمہ داخلہ سندھ کے حکم پر جیل سے نجی اسپتال میں منتقل کیا گیا، شاہ رخ جتوئی کی جیل سے نجی اسپتال منتقلی کے پیچھے سندھ کی ایک اعلیٰ شخصیت کا ہاتھ ہے۔
حکومت کہاں ہے۔
jiye bhutto
law is a biggest joke in our country. mazay karo mazay.
Sirf sharukh jatoi ko kyion target kiya ja raha hai
WaqarS25858813 SyedSarfrazBuk3 سڀ قيدي سنڌي هيا🙁
شازیب کے والدین نے اپنی مرضی سے دیت وصول کر لی ہے اسلامی قانون کے مطابق پھر کیوں رکھا ہوا قید میں?
سندھ میں سب کچھ ممکن ھے یہاں سب کچھ ھو سکتا ھے
تبدیلی، سکون قبر میں
😐
Bhutto Jo Zinda ha 😂😁🤣
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
کراچی: شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی کی شاہانہ زندگیکراچی: شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی مجرم کی شاہانہ زندگی، شاہ رخ جتوئی نے تقریباً 20 ماہ اسپتال میں گزارے، جیل ذرائع AajNews ShahzaibMurderCase ShahrukhJatoi
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »