ایسے میں صادقہ بیگم نے حنا سے شادی کی پیشکش کی۔ لمحہ بھر کو تو وہ ہکا بکا رہ گئے۔ لیکن صادقہ بیگم کے اصرار پر تو اُن کی باچھیں کھل گئیں۔ گویا اُن کی لاٹری نکل آئی ہو۔
خوب دھوم دھام سے شہنائیوں کی گونج میں حنا دلہن بن کر اُس آنگن میں آگئی جہاں وہ بچپن میں آتی تو اس کی معصوم شرارتوں پر ہنستے ہوئے نورُالدّین کہتے”ہماری بیٹی بہت پیاری ہے، اللہ نصیب اچھے کرے۔ بھئی میں تو اس کو اپنے راشد کی دلہن بناؤں گا۔“ لیکن راشد کو تو صادقہ چچی نے ایسا قابو کیا کہ وہ اُن کی بد مزاج عارفہ کو اپنانے کی ضد کر بیٹھے اور بالآخر اس کو بیاہ کر اپنے ساتھ کنیڈا لے گئے۔ اور حنا کے نصیب کہ اپنی بہو بنانے کے آرزومند نورُ الدّین اس کو اپنی دلہن بنا کر لے آئے۔ صادقہ پھپو کی پاٹ دار آواز نے...
بڑی آپا نے حنا کے دکھ کو بہت توانائی سے محسوس کیا اور کیوں نہ کرتیں وہ اُن سے پورے بیس برس چھوٹی تھی۔ حنا سے بات کر کے وہ بہت اُداس تھیں۔ یہ پیاری سی بچی اب اُس کی ماں تھی۔ سوتیلی ہی سہی، کہلائیں گی تو وہ اب حنا کی بیٹی۔ ”ماشاء اللہ باشعور خاتون ہیں، کیسی باتیں کر رہی ہیں اور سب سے بڑھ کر آپ ماں ہیں بہن! پھر آپ نے کیوں ظلم ڈھانے دیا اپنی بیٹی پر۔“
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »