Mar 21, 2023 | 22:34:PM یونانی فلسفہ کے دورِ عروج کا آخری فلسفی شہنشاہ ارسطو ،سٹاجیرا کے شہر میں پیدا ہوا۔اِس کا باپ مقدونیہ کے حاکم نکو میکس کا شاہی طبیب تھا۔ارسطو نے بچپن میں اپنے باپ سے طِب اور جراحت سیکھی۔18 سال کی عمر میں وہ ایتھنزآیا۔ افلاطون کا شاگردبنا اور اسکی اکیڈمی میں داخل ہوا۔ وہ افلاطون کا مکالمات کی تدوین میں معاون رہا۔افلاطون کی وفات تک ایتھنز میں ہی رہا اور پھر ایشیائے کوچک چلا گیا۔ سکندرِ ِ اعظم کے باپ شاہ فلپ نے اسے سکندر کا معلم مقرر کر دیا۔شاہ فلپ کی وفات کے بعد جب سکندر...
محسن نقوی کاقبرستانوں میں تدفین کے ریٹس بڑھانے کا نوٹس،فیس 10ہزار روپے سے کم کرکے ساڑھے 3ہزار روپے کر دیارسطو کا فلسفہ بنیادی طور پرو ہی تھا جو سقراط کا تھا اور افلاطون کی معرفت اِس تک پہنچا تھا۔ وہ یہ کہ عقل کو عقیدہ پر اور روح یا ذہن کو مادہ پر برتری حاصل ہے۔علم کے حصول کا ذریعہ حواسی ادراک نہیں عقل ہے۔ تفصیل میں جاتے ہوئے وہ بعض مقامات پر افلاطون سے بھی اختلاف کرتا ہے۔
۰ ارسطو کی تصانیف: ارسطو کی تصانیف کی فہرست بڑی وسیع ہے۔ایک جھلک ملاحظہ ہو۔اِس نے منطق پر5کتابیں تحریر کیں۔فزکس پر8کتابیں۔میٹافزکس پر1 کتاب۔موسمیات پر4 کتابیں۔ علمِ ہیئت پر 4 کتابیں۔ کائنات کی ابتداءاور انتہا پر 2 کتابیں۔حیوانوں کے اعضاءپر 4 کتابیں۔ جانوروں کی ابتداءپر5 کتابیں۔ اخلاقیات پر 10 کتابیں۔ سیاسیات پر 8 کتابیں۔فصاحت و بلاغت پر3 کتابیں۔ فنِ شاعری پر3 کتابیں لکھیں۔۰ اس کے علاوہ علم ِ کائنا ت اور نباتات ، جانوروں کے ارتقاء،جانوروں کی حرکات ،خوابوں ،اور روح کی حقیقت پر بھی کتابیں اور...
۰ کہا جاتا ہے کہ بعض کتا بیں ا رسطو کی نہیں لیکن اس کی طرف منسوب کر دی گئی ہیں لیکن یہ کوئی انوکھی بات نہیں اِنسانی معاشرے میں ہرمعروف آدمی کے ساتھ یہی کچھ ہو رہا ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »