انہوں نے یہ بات پاک افغان یوتھ فورم کے زیر اہتمام پاک افغان میڈیا کانکلیو کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ مستحکم افغانستان کے ذریعے پورے خطے کو وسطی ایشیا اور یورپ سے ملانا وزیراعظم عمران خان کا وژن ہے، معاشی بہتری کے لئے خطے میں امن اور استحکام کے خواہاں ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 1988ء میں جب افغانستان میں بحران ختم ہوا تو یو ایس ایس آر اور امریکا تو وہاں سے چلے گئے لیکن سارا بوجھ پاکستان اور افغانستان کے لوگوں کو برداشت کرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کے ذریعے افغانستان اور پاکستان کے لوگ اپنا نکتہ نظر پیش کر سکتے ہیں اور اس کے ذریعے قیام امن کے مقصد کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا موقف ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام اور امن ہوگا تو غربت کا بھی خاتمہ ہوگا، افغانستان میں کسی گروپ کے پاس یہ صلاحیت موجود نہیں کہ وہ پورے ملک پر حکمرانی کرسکے، اس لئے افغانستان میں وسیع البنیاد اور جامع حکومت کے خواہاں ہیں تاہم اس کے لئے افغان تنازعہ کے تمام فریقوں کو خلوص نیت سے کام کرنا ہو گا کیونکہ شرائط پر مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے۔
یہ بے چارہ نتاٸج بھگتتے بھگتتے مشرف سے زرداری اور پھر عمران تک پہنچا ہے
Jub game kheli ja rahi thi us waqt tu Musharaf ka chamcha tha
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: 24NewsHD - 🏆 19. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »