Rohingya people wait for relief supplies near a refugee camp in Kutupalong in the Bangladeshi district of Ukhia on September 8, 2017. بنگلہ دیش کے ساحل سے یہ جزیرہ ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے جہاں اکثر سیلابی صورتحال رہتی ہے۔ — اے ایف پی/فائل فوٹو
خیال رہے کہ اگست 2017 میں میانمار سے تقریباً 74 ہزار روہنگیا افراد نے فوجی کریک ڈاؤن کی وجہ سے بنگلہ دیش کی سرحدی علاقے کوز بازار میں پناہ لی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ 'تقریباً 6 سے 7 ہزار پناہ گزینوں نے بھاشن چر جزیرے جانے پر آمادگی کا اظہار کردیا ہے اور یہ تعداد بڑھ رہی ہے۔تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ پناہ گزینوں کو کب منتقل کیا جائے گا تاہم جزیرے پر سہولیات کی فراہمی کے ذمہ دار ایک سینیئر نیوی افسر کا کہنا تھا کہ اس کا آغاز دسمبر تک ہوگا جہاں روزانہ 500 پناہ گزینوں کو بھیجا جائے گا۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ 2 دہائیوں قبل سمندر سے نمودار ہونے والے جزیرہ مون سون کے موسم میں آنے والوں طوفانوں کے سامنے ٹک نہیں سکے...
Afsoos hai maslaamanoo ki aik musalman key liye aisey sooch per
یااللہ رحم فرما ان بے یارومددگاروں پر اور ان کے لیے آسانیاں پیدا فرما آمین
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: Dawn_News - 🏆 17. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »