موجودہ حکومت کے 3 سال کے دوران کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں 42 سے 60 فیصد تک ریکارڈ اضافہ ہوا ہے فوٹو: فائلموجودہ حکومت کے 3 سال کے دوران کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں 42 سے 60 فیصد تک ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق ملک میں مہنگائی کے بڑھنے کا ایک بڑا اثر کوکنگ آئل اور گھی پر بھی پڑا ہے اور موجودہ حکومت کے برسوں کے دوران کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں 42 سے 60 فیصد تک ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ رواں سال جنوری سے ستمبر تک کے اعداد و شمار کے مطابق گھی اور آئل کی قیمت میں تقریباً 9 مرتبہ اضافہ ہوا۔
دستیاب اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ موجودہ دور حکومت میں جہاں ہر چیز کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا، وہیں گھی آئل کی قیمت میں بھی خوشربا اضافہ ہوا، جنوری 2019 سے گھی آئل کی اوسطً قیمت کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ جنوری 2019 میں گھی کے فی کلو اوسطاً نرخ 181.9 روپے اور آئل فی لیٹر 200.2 روپے فی لیٹر تھا جو جنوری 2021 میں بڑھ کر گھی 270.
اسی طرح اگر ماہانہ طور پر گھی آئل کی قیمتوں میں اوسطاً اضافہ دیکھا جائے تو معلوم ہوا کہ مارچ میں گھی کی قیمت میں 61 فیصد اور آئل کی قیمت میں 47 فیصد اضافہ ہوا۔ اپریل میں گھی 58 فیصد اور آئل 46 فیصد بڑھا۔ مئی میں گھی کی قیمت میں 57 اور آئل کے نرخ میں 46 فیصد اضافہ ہوا ۔ جون میں گھی 57 اور آئل 46 فیصد پر برقرار رہا ۔ جولائی تک گھی کی قیمت میں 62 فیصد اور آئل کی قیمت میں 49 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اگست میں گھی 62 اور آئل کی قیمت میں 50 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ستمبر 2019 کے مقابلے میں ستمبر 2021 تک...
اس طرح رواں سال جنوری سے لے کر اب تک ہر ماہ گھی آئل کی قیمت میں اضافہ ہوا،رواں سال جنوری سے ستمبر تک کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً گھی کی قیمت میں 9 مرتبہ اضافہ ہوا اور گھی کی اوسطاً قیمت رواں سال کے دوران 270 روپے فی کلو سے بڑھ کر 343 روپے تک پہنچ گئی، اسی طرح آئل کی قیمت اوسطاً 273 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 345 روپے تک پہنچ گئی۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »