عمران خان کو حکومت سے تو نکال دیا گیا لیکن انہوں نے نکالنے والوں کی زندگی کو عذاب بنا رکھا ہے۔ وہ پچھلے ایک سال سے ان سب کے اعصاب پر ایک ہتھوڑا بن کر برس رہے ہیں جنہوں نے مل جل کر انہیں وزارت عظمیٰ سے فارغ کیا۔
آپ عمران خان کی سیاست میں سے ایک سو ایک یوٹرن تلاش کرکے انہیں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ابن الوقت قرار دے سکتے ہیں لیکن عمران خان کے مخالفین کا صرف ایک یوٹرن ان کی سیاست کے لئے ڈیتھ وارنٹ بن چکا ہے۔ عمران خان کے مخالفین آئین اور جمہوریت کی بالادستی کے علمبردار تھے لیکن وہ آئین اور جمہوریت دونوں سے بھاگ چکے ہیں۔
عمران خان کی تمام تر امیدوں کا مرکز سپریم کورٹ ہے۔ انہیں یقین ہے کہ جس سپریم کورٹ نے نواز شریف کو نااہل کیا وہ انہیں نااہلی سے بھی بچائے گا اور حکومت کو نوے دن میں انتخابات کرانے پر بھی مجبور کردے گا۔ کوئی مانے یا نہ مانے لیکن اس تاثر کو جھٹلایا نہیں جا سکتا کہ کچھ جج صاحبان ہر قیمت پر عمران خان کو حکومت میں واپس لانا چاہتے ہیں تاکہ کسی طریقے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو چیف جسٹس آف پاکستان بننے سے روکا جا سکے۔ ان جج صاحبان کی لڑائی آئین کی بالادستی کے لئے نہیں ہے بلکہ یہ ذاتی لڑائیوں میں الجھے...
کیا یہ کہنا غلط ہوگا کہ عمران خان ریاستی اداروں کو تقسیم کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں؟ ملٹری اسٹیبلشمنٹ، پی ڈی ایم اور عدلیہ تحریک انصاف کے ساتھ کھڑی ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس صورتحال میں سپریم کورٹ انتخابات کرانے میں کامیاب ہو بھی جائے تو کیا انتخابات سے پاکستان میں سیاسی استحکام آ جائے گا؟ میری ذاتی رائے میں ہمیں آئین سے انحراف نہیں کرنا چاہئے۔ آئین سے انحراف کرنے والوں کا انجام جنرل پرویز مشرف جیسا ہوتا ہے لیکن زمینی حقائق مختلف ہیں۔ 2018ء میں جنرل قمر جاوید باجوہ اور جسٹس ثاقب نثار مل کر عمران...
انہیں قوم کو بتانا چاہئے کہ جنرل باجوہ کے ساتھ ان کی اصل لڑائی کیا تھی؟ وہ یہ کیوں نہیں بتاتے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے معاملے پر باجوہ کے ساتھ ان کا کیا اختلاف تھا؟ وہ یہ کیوں نہیں بتاتے کہ جب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اپریل 2021ء میں پاکستان آنا چاہتے تھے تو عمران خان نے اس دورے کو ملتوی کرنے کے لئے کیوں کہا اور باجوہ کیوں ناراض ہوئے؟
ہم لعنت بھیجتے ہیں اس پر بھی تم لوگوں کہ اس بکاٶ چینل پر
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »