سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو جیل سے رہا کیا جائے۔ فوٹو فائلبیٹی سے زیادتی کے کیس میں سزا کے خلاف سوتیلے باپ کی اپیل پر سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی۔
ماتحت عدالت نے ملزم کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم سندھ ہائیکورٹ نے درخواست گزار ملزم ساجد خان کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے کراچی عدم شواہد پر ملزم کو دی گئی سزا کالعدم قرار دے دی۔سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو جیل سے رہا کیا جائے۔ پراسیکیوشن نے کہا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے ملزم کو 2021 میں سزا سنائی تھی جبکہ وکیل صفائی نے کہا کہ کیس کا گواہ عینی شاہد نہیں ہے اور مقدمہ ایک دن کی تاخیر سے درج کیا گیا۔
اس کیس میں بھی عدالت کو عینی شاہد کی ضرورت تھی، اور کیا ایسے کیس میں کوئ گواہ ہو بھی سکتا ہے؟
کیا ایسے کام گواہوں کے سامنے کیے جاتے ہیں. بہت افسوس کی بات ہے.
'چونکہ بیٹی سے زیادتی کرتے کسی نے دیکھا نہیں (عینی شاہد کی عدم موجودگی)، اس لیے رہائی کا حکم دیا جاتا ہے' آپ کی ذات، عقل اور فیصلے پر 🖐🖐🖐
کیا آج کے دور میں عینی شاہد کی ضرورت ہے ۔ ہماری عدالتوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں ۔
Beghairat k bachy
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »