تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی تیاری کا کام جاری ہے، آکسفورڈ یونیورسٹی کی کورونا ویکسین ایسٹروزینیکا کی برازیل میں آزمائش کے دوران ایک رضاکار کی موت واقع ہو گئی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق ہلاک ہونے والے رضاکار کو ویکسین نہیں دی گئی تھی، اس لیے ویکسین کی آزمائش کو روکا نہیں جائے گا، جس رضاکار کی موت ہوئی ہے اس کا تعلق برازیل سے ہے اور برازیل میں ایسٹروزینیکا کی تیسرے مرحلہ کی آزمائش تیس ہزار رضاکاروں پر کی جا رہی ہے۔مزید پڑھیں :یاد رہے گزشتہ ماہ آسٹرازینکا اور آکسفورڈ یونیورسٹی کی مشترکہ کاوش سے تیار کی جانے والی ویکسین کے بھی منفی اثرات سامنے آئے تھے، جس پر ٹرائلز کو روک دیا گیا تھا تاہم ایک ہفتے کے تعطل کے بعد دوبارہ شروع کردیئے گئے...
آکسفورڈ یونیورسٹی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ دنیا بھر میں 18 ہزار افراد کو ٹرائلز کے دوران ویکسین استعمال کرائی گئی، اتنے بڑے پیمانے پر ہونے والے ٹرائل میں یہ ممکن ہے کہ کچھ رضا کاروں کی طبعیت خراب ہوجائے۔ واضح رہے دنیا کے متعدد ممالک کے سائنسداں کورونا ویکسین کے تجربات میں مصروف ہیں۔ گذشتہ 11 اگست 2020 کو روسی صدر ولادیمیر پوتن نے دعوی کیا کہ ان کے ملک کے سائنس دانوں نے کورونا وائرس کے خلاف ایک ویکسین تیار کر لی ہے، جو کورونا وائرس کے خاتمے میں مددگار ہے.
OMG, is the vaccine for Coronavirus treatment or for termination of the patient ?
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »