انڈیا کی ایک نجی کمپنی نے مکمل طور پر تھری ڈی پرنٹر سے پرنٹ کیا گیا راکٹ لانچ کیا ہے۔ انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی مدراس میں سنہ 2018 میں قائم کی گئی ایک سٹارٹ اپ کمپنی اگنی کول کوسموس نے انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن کی مدد سے یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے۔
اگنی کول کوسموس کے مشیر اور آئی آئی ٹی مدراس میں ایرو سپیس انجینئرنگ کے پروفیسر ستیہ نارائن آر چکرورتی نے بتایا کہ ’مختلف ممالک نے تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے راکٹ انجن کے مختلف حصوں یا پرزوں کو الگ الگ تیار کیا ہے۔ مختلف حصوں کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑنے کے لیے ان کا ویلڈ ہونا ضروری ہے اور یہ بھی ضروری ہے کہ وہ جوڑ ٹھوس ہوں۔‘
اس کے بعد ہم جس حصے کو بنانا چاہتے ہیں اس کے لیے ہمیں ضروری دھاتی مرکب کو باریک پاؤڈر کی شکل میں مشین میں داخل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگنی کول راکٹ کا انجن ’نکل‘ کے مرکب سے بنا ہے۔ پروفیسر چکرورتی کہتے ہیں کہ ’ہم نے انجن کے مختلف حصوں کو تھری ڈی پرنٹر کے ذریعے انفرادی طور پر تیار کیا اور آئی آئی ٹی مدراس کے ریسرچ کیمپس میں زمین سے 30-40 بار اس کی صلاحیت کی جانچ کی۔ انجن کو زمین پر لانے کے لیے جس قدر زور کی ضرورت ہوتی ہے، وہی انجن کا زور ہوتا ہے۔‘
پروفیسر چکرورتی بتاتے ہیں کہ اس طرح سے بنائے گئے انجن کی صلاحیت پرنٹر کے سائز پر منحصر ہے۔ پرنٹر جتنا بڑا ہو گا انجن اتنا ہی بڑا ہو گا اور اس طرح وہ بھاری سیٹلائٹ لے جا سکتا ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »