انڈین فضائیہ کے قافلہ پر حملہ: راجوری اور پونچھ سیکٹر میں گذشتہ چند ماہ کے دوران حملوں میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پونچھ میں انڈین فضائیہ کے قافلے میں شامل ایک گاڑی پر عسکریت پسندوں کے حملے میں ایک فوجی اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہو گئے ہیں۔
خیال رہے کہ پیر پنجال وادی میں راجوری اور پونچھ کے علاقوں میں اس سے پہلے بھی ایسے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں جن میں انڈین فوج کو جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ’اُس سے قبل سات صدیوں تک راجوری ریاست اور پونچھ جاگیر پر مسلم جرال گھرانوں کی حکومت تھی۔‘ ان کا کہنا ہے کہ ہمالیہ کی گود میں جہلم اور چناب دریاوٴں کے درمیان آباد راجوری اور پونچھ میں صدیوں تک ہندو اور مسلم برادریاں امن کے ساتھ رہتے تھے۔
انڈیا کے پہلے وزیراعظم جواہر لعل نہرو نے معاملہ اقوام متحدہ میں پیش کردیا تو یو این نے دونوں ملکوں کو جوں کی توں پوزیشن پر جنگ بندی کرنے کا حکم دیا۔ اس طرح جو لکیر سرحد کے طور کشمیر پر کھینچی گئی اسے ’سیز فائر لائن‘ کا نام دیا گیا۔ دونوں کے درمیان 200 کلومیٹر طویل اور 30 کلومیٹر چوڑی ایل او سی ہے، جو دنیا کی سب سے خطرناک سرحدوں میں شمار ہوتی ہے۔ پوری ایل او سی کی کل لمبائی 700 کلومیٹر سے زیادہ ہے اور یہ پونچھ راجوری کے علاوہ پورے شمالی کشمیر پر محیط ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ راجوری اور پونچھ کی آبادی نے مبینہ دراندازوں کے مقابلے میں فوج کا ساتھ دیا اور وہ آپریشن ناکام رہا۔ تاہم 1990 کشمیر میں مسلح شورش شروع ہوئی توچند ہی برسوں کے اندر راجوری اور پونچھ میں اس کا اثر دیکھا گیا۔ فوج نے دونوں اضلاع میں بڑے پیمانے پر کاؤنٹر انسرجنسی آپریشن کرکے بڑی تعداد میں عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »