ماجد جہانگيرانڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں حکام نے درجنوں کالجوں، سکولوں، سڑکوں اور سرکاری عمارتوں کے نام تبدیل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
الطاف احمد کو یہاں 'الطاف لیپ ٹاپ' کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ الطاف احمد کی ہلاکت سے جموں و کشمیر پولیس کو بڑا دھچکا پہنچا تھا۔ شوپیاں میں کالج کا نام ایک فوجی کے نام پر تبدیل کرنا بہت اہم سمجھا جا رہا ہے کیونکہ یہ علاقہ پچھلے کئی برسوں سے عسکریت پسندوں کا گڑھ بنا ہوا ہے۔گذشتہ ستمبر جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایک کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا تھا اور کمیٹی سے کالجوں، سکولوں، سڑکوں اور دیگر سرکاری عمارتوں کے نام تبدیل کرنے کی تجویز دینے کو کہا تھا۔
سرینگر کے بٹ پورہ میں خواتین کے ڈگری کالج کا نام بھی کشمیر کے مشہور مصنف اختر محی الدین کے نام پر رکھ دیا گیا ہے۔ اختر محی الدین کو 1958 میں ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ دیا گیا اور 1968 میں پدما شری سے بھی نوازا گیا۔ کشمیر زون کے ڈویژنل کمشنر کندورنگ کے پال نے بی بی سی کو بتایا کہ ’کشمیر میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جنھوں نے اپنے اپنے شعبوں میں عظیم کارنامے سر انجام دیے ہیں۔ ہماری فوج کے جوانوں کو پرم ویر چکر یا اشوک چکر بھی ملے ہیں۔ آباؤ اجداد نے جو کام کیے ہیں، ان کی تعریف کی گئی ہے۔ یہ بچوں کے سامنے رکھنے کی ضرورت ہے، اسی لیے حکومت نے یہ نام رکھنے میں پہل کی ہے۔‘MAJID JAHANGIR/BBCکشمیر یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کے سابق پروفیسر نور احمد بابا کا خیال ہے کہ اس طرح کی کوششیں پہلے بھی ہوتی رہی ہیںتاہم سیاسی...
جہالت کی انتہا ، بھارت میں دادا کی صحت یابی کیلئے 6 ماہ کی پوتی کی بلی چڑھادی گئی
نام بدلنے سے حقائق نہیں بدلیں گے آر پار عوام کو مکمل آزادی دیئے بغیر ہندوستان اور پاکستان کے پاس اور کوئی آپشن نہیں
انڈیا سب کچھ ایسے ہی بدل رہا ہے جیسے روس نے ترک مسلم سینٹرل ایشیا ملکوں کا مذہب کلچر کھانے اور نام تک بدل دیے۔ وہاں اج بھی مسلمان عورتیں خنزیر کھاتی ہیں اور شراب پیتی ہیں
باطل سے دبنے والے اے آسماں نہیں ہم سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا
Jihad is the only solution As we are now free from Afghanistan, now it's time to focus fully on Kashmir.
کیوں کہ مسلمان قوم بےھس ھو گے بیں ؟؟
Now people including from Pakistan will be able to count number of educational institutions in J& K and it's true history ! 🤔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: DunyaNews - 🏆 1. / 83 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »