اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ، سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے بیان حلفی کی خبر پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی، رانا شمیم عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس اطہرمن اللّٰہ نے کہا کہ لندن سے آیا کورئیر سربمہر رکھا ہوا ہے، آپ چاہیں تو ابھی کھول سکتے ہیں، آپ کے کلائنٹ مانتے ہیں اخبار میں جو چھپا ہے وہ ان کے بیان حلفی کے مطابق ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ بولے کیا اس کورٹ کے کسی جج پر کوئی انگلی اٹھائی جاسکتی ہے؟شمیم کے وکیل نے کہا میں نے کب اس کورٹ پرکوئی انگلی اٹھائی ہے؟جسٹس اطہرمن اللّٰہ نے کہاکہ عدالت صحافی سے اس کا سورس نہیں پوچھے گی۔
عدالت نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی مفاد عامہ کےخلاف آجائے تو پھر بات مختلف ہوتی ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ پاکستان کے آئین میں بھی ایسا ہی کہا گیا ہے۔ جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ عدالت کو تنقید سے گھبراہٹ بالکل نہیں ہے، تین سال بعد ایک بیان حلفی دے کر اس کورٹ کی ساکھ پر سوال اٹھایا گیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 19 دیکھ کر ہی آگے بڑھیں گے،ابھی ہم نے فرد جرم عائد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہیں کیا،یہ اوپن انکوائری ہے اور ہم پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ آپ کی بہت قربانیاں ہیں، عدالت کو آپ کا بہت احترام ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: NeoNewsUR - 🏆 20. / 51 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: jang_akhbar - 🏆 7. / 63 مزید پڑھ »