قاہرہ میں غزہ کی جنگ بندی کے لیے تازہ ترین مذاکرات کے آغاز سے قبل ہی بدھ کو حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کے بیٹے اور پوتے پوتیاں غزہ میں ایک فضائی حملے میں مارے گئے۔
اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے یہ خبر اس وقت سنی جب وہ زخمی فلسطینیوں کی عیادت کے لیے قطر کے دارالحکومت دوحہ کے ہسپتال میں موجود تھے۔بعد میں ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے سے حماس کے مطالبات میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ حماس کے امور پر گہری نظر رکھنے والے سیاسی تجزیہ کار یاسر ابو ہین کہتے ہیں کہ اگر وہ تینوں افراد عسکری کارروائیوں میں ملوث ہوتے تو وہ کبھی بھی کھلے عام گھوم نہ رہے ہوتے۔
یہ بھی خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ القاسم برگیڈ کی جانب سے خان یونس کے مشرق میں زانا ٹاؤن میں اسرائیلی سپاہیوں کو مارے جانے کے دعوے کے بعد حالیہ حملہ اسرائیلی فوج کے مورال کو بحال کرنے کی ایک کوشش ہو۔ ان کے گھر پر ریڈ کے دوران پولیس نے کہا کہ انھیں ایسے شواہد ملے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی بہن ایسے جرائم میں ملوث ہے جو اسرائیلی ریاست کے لیے خطرہ ہیں۔
عبدالسلام البکر اسماعیل ہنیہ کے بڑے بیٹے ہیں اور وہ فلسطینی سیاسی امور میں اہم پوزیشنز پر فائز رہے ہیں۔ وہ نوجوانوں کے امور میں فلسطین کی سپریم کونسل کے ممبر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ فلسطین کی فٹبال ایسوسی ایشن جبرئیل رجب کے نائب سربراہ بھی رہے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا میشن خاص طور پر وہ جو اسرائیل کے دفاعی امور سے منسلک ہے، نے اس خبر کو مختلف پلیٹ فارمز پر جاری کیا۔ یہ حماس کے سیاسی دفتر اور ان کی تحریک کو تباہ کرنے کی ایک کوشش تھی۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
اسرائیل نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی بہن کو گرفتار کرلیایروشلم (ڈیلی پاکستان آن لائن )اسرائیلی پولیس نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی بہن کو گرفتار کرلیا۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اسرائیلی پولیس نے پیر کے روز بتایا کہ اسماعیل ہنیہ کی بہن صباح عبد السلام ہنیہ کو دہشت گردی کے الزامات میں جنوبی اسرائیل سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس کا غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتانا تھا کہ صباح عبد السلام ہنیہ ایک...
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: BBCUrdu - 🏆 11. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: geonews_urdu - 🏆 15. / 53 مزید پڑھ »