\u062f\u0646\u06cc\u0627 \u06a9\u06cc \u0627\u06cc\u06a9 \u0686\u0648\u062a\u06be\u0627\u0626\u06cc \u0622\u0628\u0627\u062f\u06cc 2022 \u062a\u06a9 \u06a9\u0648\u0648\u0688 \u0648\u06cc\u06a9\u0633\u06cc\u0646\u0632 \u062d\u0627\u0635\u0644 \u0646\u06c1\u06cc\u06ba \u06a9\u0631\u0633\u06a9\u06d2 \u06af\u06cc\u060c \u062a\u062d\u0642\u06cc\u0642

  • 📰 Dawn_News
  • ⏱ Reading Time:
  • 35 sec. here
  • 2 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 17%
  • Publisher: 51%

پاکستان عنوانات خبریں

پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات

اگر آپ بھی کورونا ویکسین کے منتظر ہیں تو یہ جان لیں coronarovirus Health healthcare healthandsafety healthandwellness healthy HealthyLife HealthyLiving CoronaVirusPakistan HealthyFood COVID19 DawnNews

دنیا کی لگ بھگ ایک چوتھائی آبادی کو نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے تحفظ فراہم کرنے والی ویکسینز تک رسائی 2022 سے قبل نہیں مل سکے گی۔امریکا کی جونز ہوپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں کووڈ 19 ویکسینز کے پری آرڈرز کا تجزیہ کیا گیا جو ریگولیٹری منظوری سے قبل مختلف ممالک نے دیئے۔

اگر یہ تمام ویکسینز کامیاب ہوگی تو 2021 کے اختتام تک ان کو تیار کرنے والی کمپنیاں 5 ارب 96 کروڑ ڈوز تیار کرسکیں گی، جن کی قیمتیں 6 ڈالر سے 74 ڈالر تک ہوگی۔ محققین نے اس نکتے کی جانب بھی توجہ دلائی کہ اگر تمام ویکسین کمپنیاں زیادہ سے زیادہ ڈوز تیار کرنے میں بھی کامیاب رہی تو بھی عالمی آبادی تک ویکسینز کی رسائی 2022 تک ممکن نہیں ہوسکے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومتوں اور کمپنیوں کو کووڈ 19 ویکینز کی مساوی بنیادوں پر فراہمی کی یقین دہانی کرانی چاہیے اور اس حوالے سے شفافیت اور احتساب کا خیال رکھا جانا چاہیے۔اس جریدے میں امریکا اور چین کے ماہرین کی ایک تحقیق میں شائع ہوئی جس میں تخمینہ لگایا گیا تھا کہ عالمی سطح پر کتنی آبادی اس ویکسین کو استعمال کے لیے تیار ہوجائے گی۔

 

آپ کے تبصرے کا شکریہ۔ آپ کا تبصرہ جائزہ لینے کے بعد شائع کیا جائے گا۔
ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

 /  🏆 17. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات