اسد عمر دوبارہ وزیر بن گئے ہیں۔ اس بار منصوبہ بندی کی وزارت دی گئی ہے۔ ان کی ٹی وی پر پریس کانفرنس چل رہی تھی۔ مجھے ان کی ایک بات نے اپنی طرف متوجہ کر لیا۔ مجھے لگا یہ بات میں نے بیس سال پہلے بھی سنی تھی اور آج بھی سن رہا ہوں۔ وہی الفاظ، وہی کہانی اور وہی پرانا جواز۔ اسد عمر کہہ رہے تھے: چین سے اس لیے بھی قرضے لینے پڑتے ہیں کہ کوئی اور ملک قرضہ دینے کو تیار نہیں۔
دو ہزار چھ میں ریلوے حکام نے ایک عالمی ٹینڈر دیا جس میں پچھتر انجن اور دو سو بوگیاں شامل تھیں۔ جب چینی کمپنیوں نے ڈاکومنٹس جمع کرائے تو ریلوے حکام یہ مشاہدہ کرکے حیران رہ گئے کہ چھ سات برس قبل جو انجن اور بوگیاں لی گئی تھیں اس بار ان سے بہت کم قیمت لگائی گئی تھی۔ حکام کا خیال تھا اب پانچ برس بعد انہیں ریلوے انجن اور بوگیاں مہنگی ملیں گی کیونکہ اس دوران مہنگائی بڑھ گئی تھی۔ عموماً دس فیصد مہنگائی ہر سال ہوتی ہے۔ چینی کمپنی نے چالیس ملین ڈالرز کی قیمت لگائی جبکہ پچھلی دفعہ اتنی ہی تعداد میں ریلوے...
جب یہ خبر سامنے آئی کہ چینی پانچ سال بعد کم قیمت پر ریلوے انجن اور بوگیاں بیچ رہے ہیں تو ریلوے کی وزارت اور افسران نے یہ کنٹریکٹ کینسل کر دیا کہ کہیں یہ بڑا سکینڈل نہ بن جائے اور جنرل مشرف دور کے وزراء کے خلاف مقدمہ یا ریفرنس نہ بن جائے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: roznamadunya - 🏆 14. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: ExpressNewsPK - 🏆 13. / 53 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: DailyPakistan - 🏆 3. / 63 مزید پڑھ »