اور اب چینی انتظامیہ اس کا تعین کر رہی ہے کہ کیا ایسے بچوں کے لیے مرکزی دیکھ بھال ضروری ہے۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ایک ماں نے بتایا کہ ’مجھے نہیں معلوم ان کی دیکھ بھال کون کررہا ہے‘۔ ان کے ہاتھ میں اپنی تین بیٹیوں کی تصویر ہے۔ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’میرا ان سے کوئی رابطہ نہیں۔‘ لیکن گذشتہ تین برسوں کے دوران جب سے چینی حکومت نے ہزاروں اویغور مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو حراست میں لینا شروع کیا ہے کئی لوگ چین میں پھنس بھی گئے ہیں۔
جرمن محقق ڈاکٹر ایڈریان زینز چین کے صوبے سنکیانگ میں اویغور مسلمانوں کی گرفتاریوں کو منظرعام پر لائے تھے۔ عوامی سطح پر موجود دستاویزات پر مبنی ان کی رپورٹ میں سنکیانگ کے بورڈنگ سکولوں کے پھیلاؤ کی مہم کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ گذشتہ سال اپریل میں چین کے حکام نے آس پاس کے دیہات سے 2000 بچوں کو یچینگ کاؤنٹی نمبر چار نامی ایک بڑے بورڈنگ مڈل سکول میں منتقل کیا۔نیچے دی گئی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سنکیانگ کے جنوب میں واقع شہر یچینگ میں زمین کو دو نئے بورڈنگ سکولز تیار کرنے کے لیے کیسے استعمال کیا گیا۔جب آپ تصویر پر موجود سلائیڈر کو ہلاتے ہیں تو آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ ان پر کام کتنی تیزی سے جاری ہے۔ دونوں مڈل سکولز کے درمیان ایک کھیلوں کا میدان ہے جبکہ دونوں سکولوں کا حجم قومی اوسط سے تین گنا زیادہ ہے اور ان کی تعمیر...
کچھ سکولوں میں چینی زبان کے علاوہ کسی اور زبان کے استعمال پر اساتذہ اور طالب علموں دونوں کے خلاف پوائنٹس کی بنیاد پر سخت سزائیں متعارف کروائی گئی ہیں۔ مقامی حکام تفصیلی فارمز کا استعمال کرتے ہوئے ان بچوں کی تفصیلات درج کرتے ہیں جن کے والدین یا تو پیشہ ورانہ مہارت حاصل کر رہے ہیں یا جیلوں میں بند ہیں اور وہ اس بات کا اندازہ بھی لگا رہے ہیں کہ آیا ان بچوں کو انفرادی یا مرکزی طور پر دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔
اس جملے کی گونج ان کیمپس میں بھی سنائی دیتی ہے جن میں ان بچوں کے والدین موجود ہیں۔ یہ واضح ہے کہ بچوں کی ان بورڈنگ سکولوں میں داخلے کو ایک معاشرتی مسئلے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور اس حوالے سے کام بھی کیا جا رہا ہے لیکن حکام اس کی تشہیر کرنے سے گریزاں ہیں۔ ہم نے متعدد مقامی تعلیمی بیوروز کو سنکیانگ میں یہ جاننے کے لیے ٹیلی فون کیا کہ اس حوالے سے سرکاری پالیسی کیا ہے۔ اکثر نے جواب دینے سے انکار کیے لیکن کچھ بیوروز نے ہمیں موجودہ نظام کے بارے میں مختصر حقائق بتائے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Waqtnewstv - 🏆 10. / 59 مزید پڑھ »
ذریعہ: Aaj_Urdu - 🏆 8. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: arynewsud - 🏆 5. / 63 مزید پڑھ »
ذریعہ: Nawaiwaqt_ - 🏆 6. / 63 مزید پڑھ »